خالی کے معنی
خالی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا + لی }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے ماخوذ اسم صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ گاہے بطور اسم اور شاذ متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٤٢١ء کو "معراج العاشقینذ میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(خَلَوَ ۔ خالی ہوجانا)","ایک بڑا قالین","بڑا قالین","بے روزگار","جس میں کوئی چیز نہ ہو","دیکھئے: علیحدہ","غیر آباد","مسلمانوں کا گیارہواں مہینہ ذیقعد۔ اس سے پہلے شوال کے مہینے میں عید الفطر ہوتی ہے اور بعد کے مہینے میں ذی الحج میں عید الضحٰے ہوتی ہے۔ یہ مہینہ خالی رہتا ہے اس لئے عورتیں اسے خالی کہتی ہیں۔ یہ مہینہ منحوس سمجھا جاتا ہے","کمان دار ابرو","کماندار ابرو"]
خلو خالی
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد ), متعلق فعل
خالی کے معنی
["\"فلیپ کے سیٹ اور ری سیٹ کو خالی نہیں چھوڑتے۔\" (١٩٨٤ء، ماڈل کمپیوٹر بنائیے، ١٧٥)","\"ہم بولی کے بھی اسی حصے کو دیکھ سکتے ہیں اور دیکھتے ہیں جو ہمارے سامنے ہے۔\" (١٩٧٥ء، اردو کی کہانی، ٩)","\"میں نے آج اس بات پر غور کیا کہ تم منصور کا نام بھی لیتی ہو بھائی وائی نہیں کہتیں۔\" (١٩٣٩ء، شمع، ٥٩٠)","\"جو رنڈیاں اپنی اپنی جگہ آشناؤں کے ساتھ یا خالی سوتی تھیں، اٹھ کر تماشا دیکھنے لگیں۔\" (١٨٧٧ء، طلسم گوہر بار، ١٤)","\"ہم دن بھر خالی بیٹھے چارئیاں توڑا کرتے ہیں۔\" (١٩٠٤ء، خالد، ٣٥)","\"خالی آنکھوں سے بجز عینک کے دکھلائی نہیں دیتا۔\" (١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٢٨٥)","\"کسی زمانے میں مکتب کا محاورہ تھا الف خالی ب کے نیچے ایک نقطہ۔\" (١٩٧٥٧، اچھے مرزا، ٨٥)"," جنگ جو یار کا اصلاح پر آیا نہ مزاج عقل سے ہوتا ہے فی الواقعی جاہل خالی (١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ١٩٥)"," کیا عداوت ہے کہ خط میں بھی مرے نام کی جا چھوڑ دیتا ہے بت حور شمائل خالی (١٨٧١ء، کلیات تسلیم، ١٩١)"," سراپا موقلم بن جاتں بند آنکھیں اگر کر لوں اتاروں صفحۂ خالی پہ تیرا ہو بہو نقشا (١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانۂ الہام، ٤)"," گو نہ دیکھے کبھی جھک کر سرِ عالی میرا داغ حسرت سے گریباں نہیں خالی میرا (١٩٥٨ء، تارپیراہن، ١١٧)","\"ابن طفیل کی رائے یہ تھی کہ فلک الافلاک ثوابت کے اوپر اوپر اور بالکل خالی ہے۔\" (١٩٢٠ء، رسائل عمادالملک، ٦٢)"," جنوں ہی سے نہ گر بالکل دل دیوانہ خالی ہے نہ مانوں گا اثر سے نعرۂ مستانہ خالی ہے (١٩٢٣ء، کلام جوہر، ١٢٢)"," ہاتھ خالی آئی لاشوں پر شہیدوں کے نسیم پھول بھی اس فصل میں ایسے گراں پیدا ہوئے۔١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٤٦٣:١"," ہمیں ذوقِ اسیری چھوڑتا ہے کب گلستان میں قفس میں جب تک اے صیاد کوئی خانہ خالی ہے (١٩٢٣ء، کلام جوہر، ١٢٣)","\"اربوں انسان اس خالی زمین پر آباد کیے جا سکتے ہیں۔\" (١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ٥٢)"," بادہ نوشی مری، غفلت سے ہے خالی واعظ ہوں گنہ گار اگر آپ سے باہر میں ہوں (١٩١٥ء، جان سخن، ٩٤)","\"ایک غیر شخص کا جماعت کے ارازوں سے اس قدر واقف ہونا خالی از خطرہ نہیں ہے۔\" (١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ١١٧:٣)","\"یہ دالان بھی اس لیے ہے کہ کرم کے طلب گار رحمت کے امیدوار خالی نہ جائیں۔\" (١٩٧٢ء،خ میاں کی اٹریا تلے، ٢٣)","\"ہاں آسمان ایک جگہ سے تو خالی نظر آتا ہے۔\" (١٩٢٨ء، سلیم، افادات سلیم، ٦٤)","\"خالی زمین پر بیٹھ جاتے اسی جگہ کھانا نوش کرتے۔\" (١٨٧٣ء، مطلع العجائب (ترجمہ)، ٧)","\"دنیا کے حال پر غور کرنا نہایت ضرور ہے اور یہ غور فائدے سے خالی نہیں۔\" (١٨٦٨ء، مراۃ العروس، ٢٨٦)"]
["\"ہم خالی کی تیسری تاریخ کو عالم ارواح سے اس تیرہ خاکدان عالم میں رونق افروز ہوئے۔\" (١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ١٨٥:٣)","\"انسان کے عروق کے نظام کا ہروقت متغیر ہونا مثل سریع اور بطی اور ممتلی اور خالی اور قوی اور ضعیف ہوئے نبض کے ایسی بدیہی بات ہے۔\" (١٨٧٧ء، رسالہ تاثیرالانتظار، ١٢)"]
["\"باجی اماں کی ددا کا آنا خالی نہیں ہے کچھ نہ کچھ سبب ہے۔\" (١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٣٤)"]
خالی کے مترادف
اجوف, زبانی, سنسان, فارغ, کھوکھلا, نکما
اکیلا, بری, بیکار, تنہا, تِہی, جھنڈا, خالو, سونا, صرف, علم, فارغ, ماموں, مبّرا, مجوف, محض, معطل, نکمّا, کپڑا, کھوکرا, کھوکھلا
خالی کے جملے اور مرکبات
خالی الذہن, خالی آنکھ, خالی پیٹ, خالی خالی, خالی الذہنی, خالی ایام, خالی پن, خالی جان, خالی خولی, خالی کا چاند, خالی ہاتھ, خالی ازعلت, خالی پیلی
خالی english meaning
aloneby oneselfsingly; idlyunemployed(col.) islamic mouth zul-qadah(F. مجہولی majho|li)[A~ جواب]blank ; unfilled ; free ; exempt ; useless ; aimmedium-sized utensil for community cookingone who grants prayersthis as attribute of God
شاعری
- چھٹے رہیں گے دشت محبت میں سر و تیغ
محشر تئیں خالی نہ یہ میدان رہے گا - موئے تو ہم پہ دل پر گو خوب خالی کر
ہزار شکر کسو سے ہمیں گلا نہ رہا - یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں
اب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں - بھری برسات خالی جارہی ہے
چراغوں کا دھواں دیکھا نہ جائے - خالی کاغذ بے قیمت ہے‘ بے رنگت ہے
تیرا نام لکھیں توقیر بڑھائیں کاغذ کی - دل بھی کیسی شے ہے دیکھو پھر خالی کا خالی
گرچہ اس میں ڈآلے میں نے آنکھیں بھر بھر خواب - صبح کو دیکھا تو ساجد دل کے اندر کچھ نہ تھا
یاد کی بستی بھی راتوں رات خالی ہوگئی - قہقہوں سے ہوگئی خالی مرے گھر کی منڈیر
کچھ بتا کر بھی نہ خوش گفتار ہمسائے گئے - ٹھکانا ہے گور ہے‘ عبادت کچھ تو کر غافل
کہاوت ہے کہ خالی ہاتھ گھر جایا نہیں کرتے - میرے دستِ طلب پہ آپ خالی ہاتھ ہی رکھ دیں
ملے نہ کچھ تو سائل کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
محاورات
- آؤ دوگانہ چٹکی (پڑوسن چپٹی) کھیلیں خالی سے بیگار بھلی
- آغوش خالی کرنا
- آغوش خالی ہونا
- آہ خالی نہ جانا
- اس کی سیکھ نہ سیکھیو جو گر سے پھر جائے۔ بدیاسوں خالی رہے پھر پاچھ پچھتائے
- الف خالی سمجھنا
- بات خالی جانا
- بتی دانت کی بھاکا خالی نہیں جاتی
- بتیس دانت کی بھاکا خالی نہیں جاتی
- بتیس منہ کی فال خالی نہیں جاتی