خراش کے معنی
خراش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَراش }
تفصیلات
iفارسی مصدر |خراشیدن| سے حاصل مصدر |خراش| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٧٤ء کو "تصویر جاناں" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے سُرا ہونا","گلا خراب ہونا","لکیر یا رگڑ کا نشان جو لکڑی کی بنی ہوئی چیزوں پر پڑ جاتا ہے","ناخن کا نشان","ناخن یا کانٹے وغیرہ کا نشان","کانٹوں کا نشان"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : خَراشیں[خَرا + شیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : خَراشوں[خَرا + شوں (و مجہول)]
خراش کے معنی
"اس نے بچے کو اس طرح اپنے سے لپٹا رکھا تھا کہ درخت پر چڑھنے کے دوران اسے خراش تک نہ آنے دی" (١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ٥٢)
"برومین.ہیلو جن کے گروپ سے تعلق رکھتی ہے . اس میں سرخ رنگ کے بخارات نکلتے ہیں جو گلے میں خراش پیدا کرتے ہیں" (١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٢٠٨)
"یہ معمولی خراش ہے، طاہر نے یہ کہتے ہوئے آستین چڑھا کر اپنا بازو آگے کر دیا" (١٩٤٧ء، آخری چٹان، ٢٥٣)
"تمہاری آواز میں خراشیں پڑگئی ہیں لوگ اب ایسی آواز کو پسند نہیں کرتے" (١٩٨١ء، راجہ گدھ، ٣٧٦)
"اکثر تیار شدہ چیزوں پر رندے سے اچھی صفائی کے باوجود خراش یا اوزاروں کے گہرے اور اونچے نیچے نشانات وغیرہ رہ جاتے ہیں" (١٩٦٧ء، لکڑی کا کام، ٤١:٣)
"ان کے مکان کی بالائی منزل کی دیواروں پر جابجا خراشیں پڑ گئی ہیں" (١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٧٤)
بولتے زخم صدا دیتی خراشوں کی زمیں گنگناتی ہوئی لاشوں کی زمیں (١٩٤٩ء، نبض دوراں، ١٢٨)
"یہ سائل (سیال) اتنے پانی میں ملایا جاتا ہے جو غسل کے لیے کافی ہو یہ جلد کی خراش کو دور کرتا ہے" (١٩٤٨ء، علم الادویہ (ترجمہ)، ٨٧:١)
پاؤں میں تاچند زنجیرِ غلامی کی خراش صرف اک جنبش ابھی ہوتی ہیں کڑیاں پاس پاس (١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٣٥)
سعئ ناکام کے طمانچے کی پڑ گئی چہرہ طلب پہ خراش (١٩٨٤ء، سمندر، ٥٤)
خراش english meaning
Scratchscrapingcuttingexcoriation(Plural) Sacred persons |A|
شاعری
- توڑا تھا کس کا شیشۂ دل تو نے سنگدل
ہے دل خراش کوچے میں تیرے صدا ہنوز - اس نگاہ بادہ پیما سے دلاگرمی نہ کر
مار ڈالے ہے شراب تند معنی کا خراش - جاتے جاتے جائے گا مہرو یہ سینے کا خراش
ایک دن میں کیونکہ ہو چنگا مہینے کا خراش - غصے میں ناخنوں نے مرے کی ہے کیا تلاش
تلوار کا سا گھاؤ ہے جبھے کا ہر خراش - رواں ہے خون قدم جو خراش آہن سے
بسان چشم ہے حلقوں سے خوں فشا زنجیر - یہ تیرے شعر ہیں اے درد یا کہ نالے ہیں
جو اس طرح سے دلوں کو خراش کرتے ہیں - دکھ کہوں یاروں کا یا اغیار کا پیارے خلش
دل کو برماتا نہیں یاں کس کے کینے کا خراش - جام مے گر کوئی پی جاے تری نہی کے بعد
زہر کھاوے پئے درمان خراش بلعوم - اس نگاہ باد پیما سے دلا گرمی نہ کر
مار ڈالے ہے شراب تند پینے کا خراش - جاں کنی کر عشق میں شہرت اگر مقصود ہے
نامور کرتا ہے خاتم کو نگینے کا خراش
محاورات
- تراش خراش نکالنا
- چو دشمن خراشیدی ایمن مباش