خرم کے معنی
خرم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خُر + رَم }خوش
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایرانیوں کے آٹھویں مہینے کا نام","پہاڑ کی چوٹی","تر و تازہ","ناک کے پردے میں سوراخ کرنا","کم ہونا","ہر مہینے کی آٹھویں تاریخ","ہٹ جانا"],
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
خرم کے معنی
"لفظ خرم جسے مسلم مصنفین نے مسرت اور ہر قسم کی شہوانی بے راہ روی کے معنی دیے ہیں اسی نوعیت کی زندگی کا ایک نشان بن گیا" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٨٢٥:٣)
میں نے جانا لے چلے گی یہ گلستان کی طرف یا کنار آب یا خرم بیاباں کی طرف (١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ١٧٧:٢)
خرم کے جملے اور مرکبات
خرم گاہ
خرم english meaning
cheerfulenmitygaygladhappyhostility [A~ خصم]merryKhurram
شاعری
- کہا میرا اگر مانے گا اس دم
تو جی بخشوں گی تیرا ہوکے خرم - ہے محال عقل زیر آسماں
حرص و جس دل میں وہ خرم رہے - میں نے جانا لے چلے گی یہ گلستان کی طرف
یا کنار آب یا خرم بیاباں کی طرف - رقیب کیوں نے ہو خرم نماہارا اے صاحب
مثل ہے پیٹ کہاں چھپ سکے ہے دائی سے - وہیں مہتر سارباں نے طعام
کھلا کر کیا خرم و شاد کام - سنگات اپنے اپنیاں لے خرم سکیاں
کہ دم نمنے تھیاں سو وو ہمدم سکیاں
محاورات
- اسپ تازی شدہ مجروح بہ زیر پالان۔ طوق زریں ہمہ در گردن خرمے بینم
- خرمن ہستی پر بجلی گرنا
- خرمن ہستی (کو) جلانا
- خرمن ہستی پر بجلی گرانا
- داد عیش (و خرمی یا نشاط) دینا
- ہم خرماد ہم ثواب