دردی کے معنی
دردی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m[]
دردی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m[]
[" دردِ سر تھا یہ کسے جو مرا سنتا سر درد کوئی مونس نظر آتا تھا نہ کوئی ہمدرد (١٨٤٣ء، دیوان رند، ٢٣١:١)"]
"سرحدی علاقہ خالی کرا کے اضافی سردردی کیوں مول لی جائے?" رجوع کریں: (١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ١١٠)
"میری رائے میں اس زبان کے پیچھے جو دل ہے وہ درد بھرا ہے۔" (١٩٨١ء، حرفِ دل رس، ١٠)
تھی دل میں بھری ہوئی ہوائے جاناں دردِ قولنج اسے بتایا ہم نے (١٨٥١ء، مومن، کلیات، ٤٧١)
"ان کی (میر تقی میر) زندگی جس درد و الم سے بھری ہوئی تھی اس نے ان کی شاعری کو بھی سوز و گداز کا ایک پرکیف مرقع بنا دیا۔" (١٩٧٠ء، پہلا بابائے اردو یادگار لیکچر، محمد تقی میر، خطبۂ صدر، ١١)