ربڑ کے معنی
ربڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَبَڑ }
تفصیلات
iانگریزی زبان میں بطور اسم مستعمل ہے اردو میں اپنے اصل مفہوم اور حیثیت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٧٦ء میں "مصباح المساحت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ادھر ادھر دوڑتے پھرنا","اصل رَبَرَ","ایک درخت کا دودھ جسے گندک میں پکا کر جمالیتے ہیں اور اس سے لچکدار چیزیں جیسے گیند\u2018 کھلونے وغیرہ بناتے ہیں","ایک درخت کا رس جس کو پکا کر جمالیتے ہیں اس سے مختلف قسم کی اشیا بنتی ہیں","بے فائدہ دوڑ دھوپ","بے فائدہ سفر","بے فائدہ محنت","دوڑ دھوپ","رگڑنے کی چیز","محنت مشقت"]
Rubber رَبَڑ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
ربڑ کے معنی
"نامیاتی مرکبات کثرت سے جراثیم کُش اشیاء ربڑ، کاغذ . مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتے ہیں" (١٩٨٥ء، نامیاتی کیمیا، ١٠)
ربڑ کے جملے اور مرکبات
ربڑ کی مہر
ربڑ english meaning
(colloq.) Rubber(same as ربر N.M.) *an eraserdevotional dish prepared in a trough and distributed in the name of Hazrat Fatimahrubbertrough
شاعری
- ایک حالتِ ناطاقتی میں
جرمن شاعر گنٹر گراس کی نظم IN OHNMACHT CEFALLEN کا آزاد ترجمہ
جب بھی ہم ناپام کے بارے میں کچھ خبریں پڑھتے ہیں تو سوچتے ہیں
وہ کیسا ہوگا!
ہم کو اس کی بابت کچھ معلوم نہیں
ہم سوچتے ہیں اور پڑھتے ہیں
ہم پڑھتے ہیں اور سوچتے ہیں
ناپام کی صورت کیسی ہوگی!
پھر ہم ان مکروہ بموں کی باتوں میں بھرپور مذمّت کرتے ہیں
صبح سَمے جب ناشتہ میزوں پر لگتا ہے‘
ُگُم سُم بیٹھے تازہ اخباروں میں ہم سب وہ تصویریں دیکھتے ہیں
جن میں اس ناپام کی لائی ہُوئی بربادی اپنی عکس نمائی کرتی ہے
اور اِک دُوجے کو دِکھا دِکھا کے کہتے ہیں
’’دیکھو یہ ناپام ہے… دیکھو ظالم اس سے
کیسی کیسی غضب قیامت ڈھاتے ہیں!‘‘
کچھ ہی دنوں میں متحرک اور مہنگی فلمیں سکرینوں پر آجاتی ہیں
جن سے اُس بیداد کا منظرص کالا اور بھیانک منظر
اور بھی روشن ہوجاتا ہے
ہم گہرے افسوس میں اپنے دانتوں سے ناخن کاٹتے ہیں
اور ناپام کی لائی ہوئی آفت کے ردّ میں لفظوں کے تلوے چاٹتے ہیں
لیکن دُنیا ‘ بربادی کے ہتھکنڈوں سے بھری پڑی ہے
ایک بُرائی کے ردّ میں آواز اُٹھائیں
اُس سے بڑی اِک دوسری پیدا ہوجاتی ہے
وہ سارے الفاظ جنہیں ہم
آدم کُش حربوں کے ردّ میں
مضمونوں کی شکل میں لکھ کر‘ ٹکٹ لگا کر‘ اخباروں کو بھیجتے ہیں
ظالم کی پُرزور مذمّت کرتے ہیں
بارش کے وہ کم طاقت اور بے قیمت سے قطرے ہیں
جو دریاؤں سے اُٹھتے ہیں اور اّٹھتے ہی گرجاتے ہیں
نامَردی کچھ یوں ہے جیسے کوئی ربڑ کی دیوارووں میں چھید بنائے
یہ موسیقی‘ نامردی کی یہ موسیقی‘ اتنی بے تاثیر ہے جیسے
گھسے پٹے اِک ساز پہ کوئی بے رنگی کے گیت سنائے
باہر دُنیا … سرکش اور مغرور یہ دُنیا
طاقت کے منہ زور نشے میں اپنے رُوپ دکھاتی جائے!! - چلے آہ اگلوں کے قافلے‘ رہے اب جنوں کے ہم ارتلے
پڑے اپنے پانوں میں آبلے تو بھلا ہوا کہ ربڑ گئی
محاورات
- توبہ ربڑ ہے اور گناہ پنسل کی تحریر