رت کے معنی
رت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُت }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آلات مخصوصہ","جانوروں کی جفتی کا موسم","دیکھئے: رتی","رات کا مخفف","رجوع کرنے والا","ریت کا مخفف","عورت کے ماہواری ایّام","محبت کے مزے","مرکبات میں استعمال ہوتا ہے"]
رُت رُت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : رُتیں[رُتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : رُتوں[رُتوں (و مجہول)]
رت کے معنی
"یہ بہار کے دن ہیں، ہولی کی رت ہے، نمائشوں کا موسم ہے" (١٩٨٣ء، زمیں اور فلک اور، ١٠٣)
ہوا کا، رُت کا، رات کا عذاب دیکھتے ہیں ہم اسی زمیں پہ کیسے کیسے خواب دیکھتے ہیں ہم (١٩٨٧ء، افکار، جولائی، ٣٨)
رت english meaning
seasonweatherboistrous cold wind |A|confederacyfalling sickness ; epilepsyit is no use crying over spilt milkknocking down |A|narrow passage leading to paradise |A|the right wayunion
شاعری
- لائی ہے اب اُڑا کے گئے موسموں کی باس
برکھا کی رت کا قہر ہے اور ہم ہیں دوستو! - عجیب صحبت، عجیب رت تھی، خموش بیٹھے ہوئے تھے دونوں
میں اُس کی آواز سن رہا تھا، وہ میری آواز سن رہا تھا - کون سی رت ہے زمانے میں، ہمیں کیا معلوم
اپنے دامن میں لیے پھرتی ہے حسرت ہم کو - فوج کی سمت نظر رت میں ہے سیدھی اس کی
کجروی بھولینگے اب آنکھ ہے ٹیڑھی اس کی - ختر کار جھنکار میں جت کیا
جیتے تار اوتار کے رت کیا - رت پھری بخت پھرے فصل بہاری پلٹی
حج آخر سے محمد کی سواری پلٹی - برف باری ہے اب سحاب کا کام
نہیں اس رت میں آفتاب کاکام - گرمی کی رت ہے‘ ساقی! اور اشک بلبوں نے
چھڑکاو سے کیا ہے سب صحن باغ ٹھنڈآ - وہ گلعذار باغ میں آوے جو رحم کر
کہتے ہیں گلگوں سے کریں آج رت جگا - چمنستان کی گئی نشو و نما پھرتی ہے
رت بدلتی ہے کوئی دن میں ہوا پھرتی ہے
محاورات
- آئینہ کی صورت کر دینا
- آئینہ کی صورت ہو جانا
- آئینے میں (صورت) منہ تو دیکھو
- آپ تو بات کرتے کاٹے کھاتے ہیں
- آپ کی بات بڑی کرتا ہوں
- آپن پیٹ تو کتا بھی بھرتا ہے
- آتش حسرت میں جلانا
- آتش حسرت میں جلنا
- آج کل گالا ڈوبتا ہے پتھر ترتے ہیں
- آخرت بگاڑنا