رستہ کے معنی

رستہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رَس + تَہ }{ رُس + تَہ }

تفصیلات

iفارسی زبان کے اصل لفظ |راستہ| کا املا |رستہ| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - اگا ہوا، زمین یا درخت میں پھوٹا ہوا۔, m["اگا ہوا","ایک یا زیادہ رنگدار پتیوں کا پھُول","بچا ہوا","راستہ کا مخفف","رہا شدہ","زمین یا درخت میں پھوٹا ہوا","شارع عام","نمو کي ابتدائي","کِھلا ہوا","ہونہار پن"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : رَسْتے[رَس + تے]
  • جمع : رَسْتے[رَس + تے]
  • جمع غیر ندائی : رَسْتوں[رَس + توں (و مجہول)]

رستہ کے معنی

١ - وہ متعین واسطہ یا ذریعہ جس کو طے کرکے کہیں جائیں، گزرگاہ، راہ، سٹرک، رستہ۔

 قافلہ جب سر منزل ٹھہرا رستہ آسان نہ مشکل ٹھہرا (١٩٨٢ء، چراغ صحرا، ٧٩)

١ - اگا ہوا، زمین یا درخت میں پھوٹا ہوا۔

رستہ english meaning

(same as راستہ ras|tah N.M*)

شاعری

  • فلک نے آہ تری رہ ہیں ہم کو پیدا کر
    برنگ سبزہ نو رستہ پائمال کیا
  • اس نے چھت پر آنا چھوڑا
    ہم نے اپنا رستہ بدلا
  • ٹکرایئے ہجوم سے اور جان جایئے
    دیوار کون کون ہے‘ رستہ ہے کون کون
  • دل کی ویرانی تھی بس اس راہ کے کھلنے تلک
    پھر ترے غم تک کہاں محدود یہ رستہ رہا
  • زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں
    دریا ہی بدل لیتے ہیں رستہ اسے کہنا
  • ہم ترا رستہ تکتے ہوں گے
    اور تُو سامنے بیٹھا ہوگا
  • دیکھ لو یہ بھی ہے انعامِ شکستہ پائی
    گھر چلے آنے کا رستہ نہیں ملتا لوگو
  • در و دیوار دیوانوں کا رستہ چھوڑ دیتے ہیں
    ہمیشہ کو جنوں مجبورِ زنداں ہو نہیں سکتا
  • یہ جو بے رنگ سی‘ بے آب سی آتی ہے نظر
    اِسی مٹی پہ پڑا کرتے تھے وہ نُور قدم
    جن کی آہٹ کا تسلسل ہے یہ سارا عالم
    جن کی خوشبو میں ہرے رہتے ہیں دل کے موسم
    جس کی حیرت سے بھرے رہتے ہیں خوابوں کے نگر

    وہ جو اِک تنگ سا رستہ ہے حرا کی جانب
    اُس کے پھیلاؤ میں کونین سمٹ جاتے ہیں
    آنکھ میں چاروں طرف رنگ سے لہراتے ہیں
    پاؤں خُود جس کی طرف کھنچتے چلتے جاتے ہیں
    یہی جادہ ہے جو جاتا ہے خُدا کی جانب

    کتنی صدیوں سے مسلط تھا کوئی شک مُجھ پر
    اپنے ہونے کی گواہی بھی نہیں ملتی تھی
    حبس ایسا تھا کوئی شاخ نہیں ہلتی تھی!
    اک کلی ایسی نہیں تھی جو نہیں کھلتی تھی
    جب کُھلی شانِ ’’رفعنا لک ذِکرک‘‘ مجھ پر

    آپ کا نقشِ قدم میرا سہارا بن جائے!
    بادِ رحمت کا اشارا ہو سفینے کی طرف
    وہ جو اِک راہ نکلتی ہے مدینے کی طرف
    اُس کی منزل کا نشاں ہو مِرے سینے کی طرف
    مرے رستے کا ہر اک سنگ ‘ ستارا بن جائے!!
  • … کئی سال ہوگئے

    خوابوں کی دیکھ بھال میں آنکھیں اُجڑ گئیں
    تنہائیوں کی دُھوپ نے چہرے جلادیئے
    لفظوں کے جوڑنے میں عبارت بکھر چلی
    آئینے ڈھونڈنے میں کئی عکس کھوگئے
    آئے نہ پھر وہ لوٹ کے‘ اِک بار جو گئے

    ہر رہگزر میں بِھیڑ تھی لوگوں کی اِس قدر
    اِک اجنبی سے شخص کے مانوس خدّوخال
    ہاتھوں سے گر کے ٹوٹے ہُوئے آئنہ مثال
    جیسے تمام چہروں میں تقسیم ہوگئے
    اِک کہکشاں میں لاکھ ستارے سمو گئے

    وہ دن‘ وہ رُت ‘ وہ وقت ‘ وہ موسم‘ وہ سرخُوشی
    اے گردشِ حیات‘ اے رفتارِ ماہ و سال!
    کیا جمع اس زمیں پہ نہیں ہوں گے پھر کبھی؟
    جو ہم سَفر فراق کی دلدل میں کھوگئے
    پتّے ج گر کے پیڑ سے‘ رستوں کے ہوگئے

    کیا پھر کبھی نہ لوٹ کے آئے گی وہ بہار!
    کیا پھر کبھی نہ آنکھ میں اُترے گی وہ دھنک!
    جس کے وَفُورِ رنگ سے چَھلکی ہُوئی ہَوا
    کرتی ہے آج تک
    اِک زُلف میں سَجے ہُوئے پُھولوں کا انتظار!

    لمحے‘ زمانِ ہجر کے ‘ پھیلے کچھ اِس طرح
    ریگِ روانِ دشت کی تمثال ہوگئے
    اس دشتِ پُرسراب میں بھٹکے ہیں اس قدر
    نقشِ قدم تھے جتنے بھی‘ پامال ہوگئے
    اب تو کہیں پہ ختم ہو رستہ گُمان کا!
    شیشے میں دل کے سارے یقیں‘ بال ہوگئے
    جس واقعے نے آنکھ سے چھینی تھی میری نیند
    اُس واقعے کو اب تو کئی سال ہوگئے!!

محاورات

  • آپ کہاں آئے یا (چلے) آتے ہیں۔ آپ کہیں رستہ تو نہیں بھول گئے
  • اپنا اپنا راستہ (رستہ) لینا
  • اپنا راستہ (- رستہ) لو / لے
  • اپنا راستہ (- رستہ) لینا
  • اپنا راستہ یا رستہ لو
  • اپنا رستہ لینا
  • اندھے کو اندھا (رستہ کس طرح بتائے) کیونکر بتائے
  • بڑا رستہ پکڑنا
  • رستہ بھول کے نکل آنا
  • رستہ پر لگا دینا

Related Words of "رستہ":