رو کے معنی

رو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رَو (و لین) }{ رُو }

تفصیلات

iفارسی زبان میں رفتن مصدر سے حاصل مصدر ہے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور سب سے پہلے ١٧٥٥ء میں "دیوانِ یقین" میں مستعمل ملتا ہے۔, iفارسی زبان میں اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["لگن","(امر) رونا کا","انسان کی آواز","پانی کا بہاؤ","چلنے والا","رفتن کا","روئیدن سے اگنے والا","رونا کا","مرکبات میں استعمال ہوتا ہے جیسے خود رو","مرکبات میں جیسے راہرو تیز رو"]

رَفْتَن رَورو رُو

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : روؤں[رُو + اوں (و مجہول)]

رو کے معنی

١ - پانی کا دھارا، بہاؤ۔

 نہ پرنالے چلے اب کے دھڑا دھڑ نہ گزری کی سڑک رَو نے بہائی (١٩١١ء، کلیات اسمٰعیل، ١٩٩)

٢ - بارش، بوچھاڑ۔

"ان پر تیروں کی ایسی رو برسائی کہ بھاگتے ہی بنی۔" (١٨٩٩ء، رُویائے صادقہ، ١٥٦)

٣ - سیلاب، طوفان۔

"اسی سال میں ایک بڑی رو درمیان دمشق کے عشرۂ اول شعبان میں آئی تھی۔" (١٨٤٧ء، تاریخ ابوالفدا (ترجمہ)، ٦٤٥:٢)

٤ - [ مجازا ] خیالات کا بہاؤ، دُھن، خیال۔

"قدر نواز جنگ اپنی رو میں بولتے رہے۔" (١٩٨٧ء، اک محشرِ خیال، ١٤١)

٥ - تہذیب، تعلیم، (دستور یا خیالات وغیرہ کا) بہاؤ، دھارا، روش۔

"ان حالات کے تحت تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلبہ کے ذہنوں میں نئے شعور کی رو نے جذبات کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا۔" (١٩٨٨ء، جنگ کراچی، ١٥ / اپریل، ١٤)

٦ - شدید جذبات کا بہاؤ، جوش، غصہ وغیرہ۔

"مسلمان حامی بن گئے تھے . دو چمکتے ہوئے ستارے اِس رجحان کی متضاد رو کے ترجمان بنے۔" (١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٨٢٠)

٧ - دوڑ، رفتار، گردش۔

 ایک ہی رو میں ہیں رواں ہم تم دیکھئے کس کی چال کس کا چلن (١٩٥٨ء، تارِ پیراہن، ١٩)

٨ - بجلی یا حرارت وغیرہ کی لہر۔

"جدید انسان ان کے (فہیم اعظمی) یہاں افسانے کے ماحول میں . کھمبوں پر کھنچے ہوئے تاروں میں دوڑتی ہوئی . برقی رو کی مانند ہے۔" (١٩٨٧ء، حصار، ١٢)

٩ - ہوا وغیرہ کا جھونکا، زد (مجازاً بھی مستعمل ہے)۔

 یہ وہ آندھی ہے جس کی رو میں مفلس کا نشیمن ہے یہ وہ بجلی ہے جس کی زد میں ہر دہقاں کا خِرمن ہے (١٩٥٥ء، مجاز، آہنگ، ٩٤)

١٠ - بھیڑ، انبوہ، آدمیوں کا مجموعہ، ریلا۔ (مہذب اللغات)

 سازش پہ تھا وکا سیسِ زرد رُو تُلا اخذِ قصاص اس کا اگر مُدعا نہ تھا? (١٩٨٤ء، قہرِ عشتق (ترجمہ)، ١٦١)

١١ - مرکبات میں جزوِ آخر بعنی لاحقہ کے طور پر مستعمل ہے۔ گرم رو، .... راہ رو، سلامت رو .... کم رو۔ (1921ء، وضع اصطلاحات، 93)

 پھر تو ہونے لگی وہاں زدِ و کشت انکا رو اور ساحروں کی پُشت (١٩٥٧ء، بحرِ اُلفت، ٧٣)

١ - چہرہ، مُنْھ۔

 وضع شباب عالمِ پیری میں رکھ نہ دوست کب رُو ہے پھر کماں کی طرف تیر جستہ کا (١٧٩٥ء، دیوان قائم، ٩)

٢ - سامنے کا رُخ، سامنا۔

 اتّفاقات کہ میں بھی اوسی رو جاتا تھا کج کہ شوخ کہیں سے وہ چلا جاتا تھا (١٨٦٨ء، شعلہ جوالہ (محرم)، ٧٨٨:٢)

٣ - توجہ، میلان، رُخ۔

"نئی تعریف کی رُو سے نامیاتی مرکبات وہ مرکبات ہیں جس میں . کاربن پائے جاتے ہیں" (١٩٨٥ء، نامیاتی کیمیا، ٧)

٤ - سمت، جانب، طرف۔

"بعض نے علم مناظرہ و مرایا کی رُو سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ خدا تعالٰی کی رویت ممکن ہے" (١٩٢٢ء، اقبال نامہ، ١١٦:١)

٥ - سبب، وجہ، باعث، بنیاد، دلیل، ضابطہ۔

"بیکسی و غربت جلو میں یاس و حسرت آس یاس رُو میں۔" (١٨٦١ء، فسانہ عبرت، ١٥)

٦ - حساب، پہلو، ہنج،

٧ - جلو، ہمراہی، ساتھ۔

رو کے مترادف

روانی, کرنٹ[1], لہر, سیل, دھارا, آگاہ, تختہ, رخ, جلو, منہ

آواز, آوازہ, ازدحام, انبوہ, بھنبھناہٹ, بھیڑ, تار, تانتا, جم, جوش, خیال, دھارا, دھن, سلسلہ, شور, شہرت, غل, غوغا, قطار, ولولہ

رو کے جملے اور مرکبات

روئے سخن, روسیاہ, رو پوش, رو بصحت, روبکاری, رو برو, رو رعایت, روئے زمین, روشناس, رونمائی, رو گرداں, روسیاہی, روباختہ, رو بکار, رو بہ زوال, رو بہ عمل, رو سیاہ, روشناسی, رو گردان, رونما, رومال, روئے نکو, روسے, روکش, روئے زیبا, روپوشی, روئے تاباں, رو در رو, رو بہ تنزل, روپاک, روپوش, روبقبلہ, روبعمل, رودار, روبکار نویسی, روباصلاح, رو بترقی, رو بفرار, رو پشت, رو دار, رو داری

رو english meaning

Currentstreamtorrent; linetrain; hostswarm; vehemencepassionfacesurface; sake; causereason(mispronounced rau) growing, germinating(see under قلع N.M *)agedall over the universecauecountenancedistileverywheregoinggrowingmemorandummemorialmoving [P~ رفتن go]oldpetitionsugarsugar or candy [A ~ P]work wonders

شاعری

  • یاں کے سپید و سیہ میں ہم کو دخل جو ہے سو اتنا ہے
    رات کو رو رو صبح کیا اور دن کو جوں توں شام کیا
  • سبزان تازہ رو کی جہاں جلوہ گاہ تھی
    اب دیکھئے تو واں نہیں سایہ درخت کا
  • تیرے جلوہ کا مگر رو تھا سحر گلشن میں
    نرگس اِک دیدۂ حیران تماشائی تھا
  • کہتا ہے کون میر کہ بے اختیار رو
    ایسا نہ رو کہ رونے پہ تیرے ہنسی نہ ہو
  • عشق میں آپ کے گزرے نہ ہماری تو مگر
    عوض جو رو جفا ہم پہ عنایت کیجئے
  • کیا تھا جابجا رنگیں لہو تجھ ہجر میں رو کر
    گریباں میر کا دیکھا مگر گلچیں کا داماں ہے
  • نزاکت کیا کہوں خورشید رو کی کل شب مہ میں
    گیا تھا سایہ سایہ باغ تک تس پر حرارت کی
  • مُدت ہوئی کہ اب تو ہم سے جدا رکھے ہے
    اُس آفتاب رو کر یہ روز ناز ہر شب
  • ادھر سے ابر اُٹھ کر جو گیا ہے
    ہماری خاک پر بھی رو گیا ہے
  • تم ایک شمعِ تمنّا کو رو رہے ہو فراز
    ان آندھیوں میں تو پیارے‘ چراغ سب کے گئے

محاورات

  • ‌یاروں ‌کی ‌تو ‌فقط ‌موچھیں ‌ہی ‌موچھیں ‌ہیں
  • (بدن کے) رونگٹے کھڑے ہونا
  • (بروں کی) جان کو رونا
  • (کا) روڑا ہونا
  • (کے) فقروں میں آنا
  • آئی بات کو روکنا کند ذہن ہونا
  • آئی تو ربائی نہیں فقط چارپائی۔ آئی تو روزی نہیں روزہ۔ آئی تو نوش نہیں فراموش
  • آئینہ خیال میں جلوہ عروس مرگ دکھلانا
  • آئینۂ خیال میں جلوۂ عروس مرگ دیکھنا
  • آئینۂ شمشیر میں جلوۂ عروس مرگ دیکھنا

Related Words of "رو":