روح کے معنی
روح کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُوح }جان، جوہر، دل
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["داخل ہونا","اطبا کی اصطلاح میں وہ لطیف بھاپ جو دل میں پیدا ہوکر باعثِ حیات و حس و حرکت ہوتی ہے","امرِ الٰہی","اندرونی خواہش","حضرت جبرئیل","خدا تعالٰی","دلی خواہش","دلی مراد","قرآن شریف","لُبّ لُباب"],
روح رُوح
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع : رُوحیں[رُو + حیں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : اَرْواح[اَر + واح]
- جمع غیر ندائی : رُوحوں[رُو + حوں (و مجہول)]
- لڑکا
روح کے معنی
"جہاں ایک طرف تعلیمی سرگرمیوں کی گہما گہمی نظر آتی تھی وہاں دوسری طرف ایک ایسی روح بھی جاری و ساری تھی جس میں اسلامی اقدار کی جھلک نمایاں تھی" (١٩٨١ء، افکار و اذکار، ٢٤)
روح کیا ساغر میں ڈھالی جائے گی جان مستوں کی نکالی جائے گی (١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ١٦٩)
"جملہ ملائکہ میں سے ایک بڑا فرشتہ ہے جس کو روح کہتے ہیں" (١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ٨٦)
"مہاتما گاندھی نے اگرچہ ظاہری لڑائی ہار دی تھی لیکن اپنی روح میں . ہار ماننے سے انکار کر دیا تھا" (١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٤٧٥)
"اس کا نتیجہ یہ تھا کہ ان کا مقدمہ روح اور تاثیر سے خالی اور ایک ضابطہ کی خانہ پری سے زیادہ نہ تھا" (١٩٥٣ء، انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر، ٢١)
روح کے مترادف
حیات, جان, دم, فرشتہ, فلک, نفس, تت[1], پران
آتما, الہام, امرالٰہی, اینس, پران, جان, جوہر, جی, خلاصہ, دل, دم, رَوَحَ, ست, عطر, فرشتہ, ملک, نفس, نیت, وحی
روح کے جملے اور مرکبات
روح افزا, روح الامین, روح القدس, روح مجرد, روح عصر, روح پرور, روح انسانی, روح اللہ, روح معادن, روح مثالی, روح مقامی, روح نباتی, روح بیش, روح تارپیں, روح توتیا, روح آسورہ, روح فرسا, روح کی غذا, روح و رواں, روح خبیث, روح رواں, روح سیلانی, روح الارواح, روح الخمر, روح الاجتماع, روح نفسانی, روح پر فتوح, روح حیوانی, روح ربانی, روح مدرکہ, روح مقیم, روح مکرم
روح english meaning
soulspiritseasoned spicy stew [T]Rooh
شاعری
- ہے میری تیری نسبت روح اور جسد کی سی
کب آپ سے میں تجھ کو اے جان جدا جانا - جسم سے جدا رہنا روح میں سما جانا
کوئی آپ سے سیکھے جان پر بنا جانا - عجیب زہر تھا محرومیوں کا حاصل بھی
بدن پہ چل نہ سکا‘ روح تک اُتر بھی گیا - انہیں حقیقتِ دریا کی کیا خبر امجد
جو اپنی روح کی منجدھار سے نہیں گزرے - تجھ سے لفظوں کا نہیں‘ روح کا رشتہ ہے میرا
تو میری سانسوں میں تحلیل ہے خوشبو کی طرح - تھامے رہوگے جسم کی دیوار تابکے
یہ زلزلہ تو روح کے اندر لگے مجھے - جو ہوسکے تو میری روح میں سما جاؤ
دل و نگاہ کے رشتے تو ٹوٹ جاتے ہیں - خشک آنکھیں‘ دل شکستہ‘ روح تنہا‘ لب خموش
بستیوں میں دیکھتے ہیں صورتِ ویرانہ ہم - دل تو کیا چیز ہے‘ ہم روح میں اُتر جاتے
تم نے چاہا ہی نہیں‘ چاہنے والوں کی طرح - شرمندہ میری روح کی سچائیاں ہوئیں
وہ تبصرہ ضمیر نے کردار پر کیا
محاورات
- اسپ تازی شدہ مجروح بہ زیر پالان۔ طوق زریں ہمہ در گردن خرمے بینم
- ایک روح دو قالب
- ترور اچھا چھانولا اور روح سہانا سانولا
- تن بیجان میں روح پھونک دینا
- جیسی روح ویسے فرشتے
- روح تازہ ہونا
- روح کا قفس عنصری سے پرواز کرنا
- روح پرواز کرنا
- روح پرواز کرنا (یا نکلنا)
- روح پگھل جانا