روم کے معنی
روم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُوم }{ روم (و مجہول) }
تفصیلات
iانگریزی زبان میں اسم ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٥٥ء میں "اردو میں دخیل یورپی الفاظ" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٨ء میں "تاریخ ممالک چین (ترجمہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اٹلي کا دارالحکومت","ایک قسم کا نمک جو سانبھر جھیل سے نکلتا ہے","ترکی (قدیم)","روم, اٹلی کا دارالحکومت، ملک کا سب سے بڑا شہر اور مرکزی مشرقی اٹلی کے علاقہ لازیو کا صدر مقام ہے","رومن کا مخفف","شہر کی آبادی تقریبا پچیس لاکھ اور پورے صوبہ روم کی آ","مرکبات میں استعمال ہوتا ہے","مُوئے تن","مُوئے زرد","مُوے تن"]
Room رُوم
اسم
اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : رُومْز[رُومْز]
- جمع غیر ندائی : روموں[رو (و مجہول) + موں (و مجہول)]
روم کے معنی
"ہم نے مینیجر صاحب سے ایک سنگل روم کی درخواست کی۔" (١٩٧٥ء، بسلامت روی، ٢)
"پرندوں کے بڑے پروں کے نیچے قریب جلد کے روم ہوتا ہے۔" (١٨٤٨ء، تاریخِ ممالک چین (ترجمہ)، ٣١٥:٢)
روم کے مترادف
رواں, رونگٹا
رواں, روم, رونگٹا, زغب
روم کے جملے اور مرکبات
روم میٹ, روم فیلو, روم روم
روم english meaning
Hair or the body (of men and animals); down; bristle; wool; fur; pilenap; moss; water(archaic) slavecousin esp. beloved female cousin |A|woman abducted or person kidnapped for being sold as slave
شاعری
- کس سے ڈریں گے ہم سپہ روم وچین میں
رہتی ہے یاں ہمیشہ چھری آستین میں - خاک کا پتلا ہے تن غم سے بھرا ہے روم روم
پوست، پٹھہ، گوشت، رگ، نس، استخواں، خالی نہیں - کہہ دو یہ شیخ جی سے نہ بھٹکیں ہجوم میں
جاکر تو ایک بار پییں بار روم میں - شیر افگنی اثر ہے میری مرز بوم کا
بہر عدو نہنگ ہوں میں بحر روم کا - ہے دین کہ دیجیے مولوی روم کو شراب
شہ کانسہ کے لیے سر خنکار توڑ یئے - جوبن کے حوض خانے رنگ مدن بھر
سو روما روم چرکیاں لائے دھارا - ی، یار جب مورے آیا، چھا کے دیتی مجھ جلایا
روم روم میں آپ سمایا، لمن الملک دمامہ لایا - مچائی جس کی گھڑیالی نے یہ دھوم
کہ لرزے ہے پڑا لے شام تا روم - کیا اس پہ غزل اب کوئی بے مغز کہے گا
ہڈی ہے یہی مولوی روم کی ہڈی - جب مولوی روم سے کچھ دوستانہ تھا
اپنا کلام بھی سخن عارفانہ تھا
محاورات
- آنکھ سے رومال نہ سرکنا (ہٹنا)
- آنکھوں سے رومال نہ سرکنا یا ہٹنا
- بصارت سے محروم ہونا
- پہلے تو ناک کاٹ لی پھر تاش کے رومال سے پوچھنے لگے
- دارومدار منظور ہونا
- دارومدار بس اسی پر ہے
- رومال (پر رومال) بھگونا یا تر ہونا
- رومال آدھا خدمتگار ہے
- رکھو اس مقولے پہ دارومدار۔ کہ نو نقد اچھے نہ تیرہ ادھار
- محروم بھرنا یا چلنا