سحر کے معنی
سحر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَحَر (فتحہ س مجہول) }{ سِحْر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٢٦٥ء کو "اردو کی نشوونما میں صوفیائے کرام کا کام" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پھرنا","جادو کرنا","سورج نکلنے سے پہلے کا وقت","کوئی بات یا کھیل جو لطف دے"]
سحر سَحَر سِحْر
اسم
اسم ظرف زماں ( مؤنث - واحد ), اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : سِحْروں[سِح + روں (واؤ مجہول)]
سحر کے معنی
"سحر کے لفظی معنی ہیں چھپی ہوئی چیز۔ صبح صادق کو اس لیے سحر کہتے ہیں کہ وہ رات کے اندھیرے میں کچھ چھپی ہوئی ہوتی ہے۔" (١٩٧٥ء، اخبارجہاں، کراچی، ٣١ دسمبر، ١٤)
"سحر کھانے کی فضیلت بیان کی اور یہ بھی فرمایا کہ صبح کے قریب کھائی جائے۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ١١٨:٢)
"سحر بالکسر لغت میں ہر ایسے اثر کو کہتے ہیں جس کا سبب ظاہر نہ ہو۔" (١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٢١٧:١)
"بار بار سمندر سے آواز آتی ہے اور ایک سندر ناری کو اپنے سحر میں لے لیتی ہے۔" (١٩٨٣ء، زمیں اور فلک اور، ٩١)
سحر کے مترادف
سویرا, فجر, ٹونا, نیرنگ
افسوں, بامداد, بھور, پگاہ, تڑکا, جادو, دھوکا, سَحَرَ, سحرگہی, صبح, طلسم, فجر, گجروم, ٹونا, ٹوٹکا
سحر کے جملے اور مرکبات
سحر خیز, سحر خیزی, سحر دم, سحر فشاں, سحرگاہ, سحر گہی, سحرگاہی, سحر انگیز, سحر البیان, سحرالبیانی, سحر کار, سحر کاری, سحر انگیزی, سحر آفرینی, سحر آگیں, سحربیاں, سحر بیانی, سحر زدہ
سحر english meaning
time a little before day-break; day-breakdawn of dayEnchantmentfascinationmagic(Plural) سحور cuhoor| اسحار ashar|dawndaybreakmorning
شاعری
- سحر گہ عید میں دَور سبُو تھا
پر اپنے جام میں تجھ بن لُہو تھا - آہ سحر نے سوزش دل کو مٹا دیا
اس باد نے ہمیں تو دیا سا بُجھا دیا - تیرے جلوہ کا مگر رو تھا سحر گلشن میں
نرگس اِک دیدۂ حیران تماشائی تھا - جادو کی پڑی پرچۂ ابیات تھا اس کا
منہ تکتے غزل پڑھتے عجب سحر بیاں تھا - یار ہے میر کا مگر گل سا!
کہ سحر نالہ کش ہے بلبل سا! - ہر سحر لگ چلی تو ہے تُو نسیم
اے سیہ مست ناز ٹک ہشیار - کب کب مری عزت کے لئے بیٹھے ہو ٹک پاس
آئے بھی جو ہو ہر شام و سحر تیر لگانے - گر دل کی تاب و طاقت یہ ہے تو ہمنشیں ہم
شامِ غم جدائی کیونکر سحر کریں گے - ہوا ہے دن تو جدائی کا سو تعب سے شام
شب فراق کس امید پر سحر کریے - صد سحر ویک رقمیہ خط میر جی کا دیکھا
قاصد نہیں چلا ہے جادو مگر چلا ہے
محاورات
- آثار سحر ہونا
- آسمان پر ستارۂ سحری (کا) چمکنا
- آنکھوں آنکھوں میں سحر یا صبح ہونا
- آنکھوں میں سحر کرنا
- آنکھوں میں سحر ہونا
- آنکھوں کا سحر
- جو سحری کھائے سو روزہ رکھے
- جو سحری کھائے وہی روزہ رکھے
- روزہ رکھے نہ نماز پڑھے سحری بھی نہ کھائے تو کافر ہوجائے
- سحر چل جانا یا چلنا