سلام کے معنی

سلام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَلام }سلامتی، بندگی

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے۔ اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیری پونا","تشریف لے جائیے","جے گوپال","خدا حافظ","رام رام","عشق اللہ","گڈ آفٹر نون","گڈ ایوننگ","گڈ مارننگ","یاد اللہ"],

سلم سَلام

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : سَلاموں[سَلا + موں (و مجہول)]
  • لڑکا

سلام کے معنی

١ - تسلیم، بندگی، آداب، کورنش۔

"آپ جہاں جا رہے ہیں ان کو ہمارا سلام کہیے گا۔" (١٩٨٧ء، گردش رنگ چمن، ٥٥٣)

٢ - رخصت، خدا حافظ کی جگہ۔

 سراب دہر کو میرا سلام اے ابرار جہان بے سرو ساماں میں جی نہیں لگتا (١٩٥١ء، صد رنگ، ٥٨)

٣ - معاف رکھیے اور باز آیا کی جگہ، ناامیدی اور مایوسی کے موقع پر بھی مستعمل۔

 بس سلام آپ کو ہم آج سے اے بندہ نواز خوب پہچان گئے جان گئے مان گئے (١٩١١ء، ظہیر، دیوان، ١٥٣:٢)

٤ - نماز کا سلام جو نماز ختم کرنے کے لیے تشہد اور درود وغیرہ کے بعد پڑھا جاتا ہے، نماز ختم کرتے وقت پہلے دائیں پھر بائیں طرف منھ پھیرتے ہیں اور ہر بار السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہتے ہیں۔

"وہ ظہر کی نماز پڑھ رہی تھیں کچھ دیر تک کھڑا بڑبڑاتا رہا جب وہ سلام پھیر چکیں تو دل کھول کر بھڑاس نکالی۔" (١٩١٥ء، گرداب حیات، ٣٩)

٥ - مسلمانوں کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد میں یا آپ کے روضۂ مبارک کی طرف رخ کر کے السلام علیک الخ پڑھنا، درود محمدیۖ۔

 اس کے کرم نے کھینچ لیا جالیوں کے پاس ڈرتا تھا میں سلام پڑھا میں نے دور سے (١٩١٩ء، درشہوار، بے خود، ٨٧)

٦ - خدا کی طرف سے سلامتی کا نزول۔

 تحیت نبی کی رخن تی ہوا سلام ہور شرف حق کرن تی ہوا (١٦٥٧ء، گلشن عشق، ١٦)

٧ - سلامتی، امن و امان۔

 ہیں آنسو شفائے دل مبتلا رسول سلام و سفیر سکوں (١٩٦٩ء، مزمور میر مغنی، ٦)

٨ - خدائے تعالٰی کا وصفی نام۔

 تو سلام و خالق و متعال و عدل و کریم تو عزیز و باری و غفار و فتاح و علیم (١٩٨٤ء، الحمد، ٨٤)

٩ - ایک قسم کی رثائیہ اور مدحیہ نظم جو غزل کی ہیئت میں ہوتی ہے اور جسمیں عموماً معرکۂ کربلا کا ذکر ہوتا ہے۔

"حسب فرمائش دو چار سلام موزوں کیے تھے وہ یاد نہیں۔" (١٨٨٨ء، مکاتیب امیر مینائی، ١٥٧)

١٠ - مرحبا، آفریں، کلمۂ تحسین۔

 سلام خانۂ زہرا ترے چراغوں پر بجھے ہیں شمع رسالت کی روشنی کے لیے (١٩٧٩ء، دریا آخر دریا ہے، ٤٠١)

١١ - دعا۔ (نوراللغات)

"منجملہ مور غریبہ کے معجزے پیغمبروں کے ہیں جیسے شق ہو جانا قمر کا . سرد اور سلام ہو جانا آگ کا۔" (١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ١٣)

١٢ - [ تصوف ] راضی برضائے الٰہی ہونے کو کہتے ہیں۔ (ماخوذ: مصباح التعرف، 147)

 بندگی کام آرہی آخر میں نہ کہتا تھا کیوں سلام مرا (١٨٥١ء، مومن، کلیات، ٣٥)

١٣ - بے گزند، بے ضرر، بے ازار۔

 سلام لیتا ہے اس ٹھاٹ سے وہ قاتل خلق پٹے کا بانک جب جب سلام ہوتا ہے (١٨٦٧ء، رشک (نوراللغات))

١٤ - قائل کرنے یا داد طلب کرنے کے موقع پر مستعمل، مراد ہماری بات یا دعویٰ سچ نکلا۔

"وہ ہزار سلام کو سلام اور سو سلام کو اشمار . کہتے ہیں۔" (١٨٩١ء، بوستان خیال، ٢٩١:٨)

١٥ - [ کشتی ] اکھاڑوں میں کشتی پٹے یا تلوار وغیرہ کے کرتب دکھانے سے قبل استاد کی عظمت اور اجازت لینے کے لیے شاگرد کا سلام۔

١٦ - [ ہئیت ] سال کی ایک اکائی، ہزار سال کا عرصہ۔

عبدالسلام، سلام دین

سلام کے مترادف

رحمت, بندگی

آداب, امان, امن, بندگی, پرنا, پرنام, تحیّہ, تسلیم, تسلیمات, رخصت, سدھارئے, سلام, سلامتی, سَلَمَ, مجرا, نمستے, نمسکار, ٹاٹا, ڈنڈوت, کورنش

سلام کے جملے اور مرکبات

سلام بردار, سلام پھیرنا, سلام غائبانہ, سلام کلام, سلام گاہ, سلام کہنا

سلام english meaning

safetypeace; salutationgreeting; parting salutationadieugood-byeadulterationSalam

شاعری

  • کس کا کعبہ‘ کیسا قبلہ‘ کون حرم ہے‘ کیا احرام
    کوچے کے اس کے باشندوں نے سب کو یہیں سے سلام کیا
  • وہ کج ردِش نہ مِلا راستے میں مجھ سے کبھی
    نہ سیدھی طرح سے اُن نے مرا سلام لیا
  • عجز کیا سو اس مفسد نے قدر ہماری یہ کچھ کی
    تیوری چڑھائی غصّہ کیا جب ہم نے جھک کے سلام کیا
  • کس کا کعبہ‘ کیا قبلہ‘ کون حرم ہے‘ کیا احرام
    کوچے کے اس کے باشندوں نے سب کو یہیں سے سلام کیا
  • وہ کجروش نہ ملا راستی میں مجھ سے کبھی
    نہ سیدھی طرح اُن نے مرا سلام کیا
  • ظرف اپنا اپنا ہے یہ بھی کام کر دیکھو
    وہ جواب دے نہ دے تم سلام کر دیکھو
  • بہار آئے تو میرا سلام کہہ دینا
    مجھے تو آج طلب کرلیا ہے صحرا نے
  • اللہ اللہ مدینے کی زمیں کا رُتبہ
    عرش سے فرش نشینوں کو سلام آتا ہے
  • جاتے ہیں لے سلام اسیروں کا اے قفس
    زندہ رہے تو آکے ملیں گے بہار میں
  • جب آبلہ پا جوش میں کانٹوں پر چلے ہیں
    خاموش سلام آتے ہیں‘ منزل کی طرف سے

محاورات

  • آبرو سلامت رہنا
  • آنکھ سے سلام لینا
  • اب ہمارا سلام لو
  • اپنا سلام ہے
  • اس اٹھک بیٹھک کو سلام
  • اس کو تو میرا سلام ہے
  • اس کو میرا (یا سات) سلام
  • اللہ سلامت رکھے
  • ایسی نوکری کو سلام ہے
  • ایک ناک دو کان سلامت لے کر آنا / پہنچنا

Related Words of "سلام":