سنی کے معنی
سنی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُن + نی }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق |سنتہ| سے |ۃ| حذف کر کے فارسی قاعدے کے تحت |ی| بطور لاحقہ نسبت ملانے سے |سنی| حاصل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["اچھا چلن","اچھی پالسی","اچھی تدبیر","اہل سنت و جماعت","اہلِ سنت والجماعت","ایک قسم کا باریک اور ملائم سَن جسے گدوں میں بھرتے ہیں","حصہ ملک","سینی کا مخفف","مسلمانوں کا وہ فرقہ جو حدیثوں کو مانتا اور خلفائے راشدین کو جائز خلیفہ کہتا ہے","نیک چلن"],
سنتہ سُنّی
اسم
صفت نسبتی ( واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع ندائی : سُنِّیو[سُن + نِیو (و مجہول)]
- جمع غیر ندائی : سُنِّیوں[سُن + نِیوں (و مجول)]
- لڑکا
سنی کے معنی
"اہل تشیع ایک طرف تو سُنیوں سے بیزار تھے دوسری طرف انکا آپس میں تضاد تھا۔" (١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ١٧٨)
سنی english meaning
An orthodox Muhammadanwho reveres equally the four successors of Muhammad(Plural) bride|s peoplea sect of Muslims who revere equally the four successors of Muhammad صلى الله عليه وسلمadvancechild|s playdaughterdevelop [A]girlheartles pursuitincrease ; enhancementlassone blessed with a sonorthodox (Muslim)orthodox Muslimorthodox Muslimsprefermentproficiencyprogress ; advancementSunny
شاعری
- ہمیں تھا کام نہ کچھ راہ گزارِ دنیا سے
صدا سنی تھی تمہاری‘ اِدھر چلے آئے - کہنے کو نئی بات کوئی ہو تو سنائیں
سو بار زمانے نے سنی ہے یہ کہانی! - ہم بہت دور تھے مگر تم نے
دل کی آواز تو سنی ہوگی - اسغر کو دفن کرکے بہن کی سنی فغاں
اٹھے زمیں سے شاہ گرا سرپہ آسماں - مسجد میں گیا جو بھولے بھٹکے
عقبٰی کی سنی وہاں کہانی - کیا سہم ہے آفات قیامت سنی کوں
کھایا ہے جو کئی تیر تجھ ابرو کی کماں کا - وویوں کہے سو میں سنی کی خوں ہوئے تھے آگلے
کیا ناسور ہیں ووئی ایدے آئے نہا کر اونچ سات میں - نہ ڈر روز محشر سنی سیدا
کہ آل نبی پر نہ آئے گی آل - سنی سنائی پہ ایقان واہ کیا گہنا
بغیر آنکھ کے عینی گواہ کیا کہنا - جس بات پر تمھاری سب غش ہیں ہم سے پوچھو
ہم کہہ دیں آنکھوں دیکھی وہ سب سنی سنائی
محاورات
- آپ سنیں اپنا کمر بند سنے
- آنکھوں دیکھا سوجانا۔ کانوں سنا نہ مانا آنکھوں دیکھا مانئے کانوں سنا نہ مانئے۔ آنکھوں دیکھی جانوں کانوں سنی نہ مانوں
- اپنی کہی نہ اور کی سنی
- اس کان سنی (سن کر) اس کان اڑا (دینا) دی
- اس کان سنیں یا اس کان
- اس کان سے سنی اس کان سے اڑادی
- اور سنو / سنیے
- بات سنی کی ان سنی کردینا
- بازار کی گالی کس کی۔ جس نے سنی اس کی (جو پھر کے دیکھے اس کی) بازار کی گالی جو کھجے اس کو ہو
- بسنی بلار ڈبری پر ڈیرا (بلار۔ بلی۔ ڈبری پیالہ)