سوت کے معنی
سوت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَوت (و لین) }{ سوت (و مجہول) }
تفصیلات
iپراکرت سے اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "بکٹ کہانی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iپراکرت الاصل لفظ ہے۔ پراکرت سے اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٤٣٥ء کو "کدم راؤ پدم راؤ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک خاوند کی ایک بیویاں آپس میں سوت کہلاتی ہیں","بٹا ہوا تاگا جس سے معمار سیدھ دیکھتے یا جس سے بڑھئی نشان لگاتے ہیں","پانی کا چشمہ","جڑواں چیزیں جو دو اکٹھی اُگیں","س۔ سوت","منبع دریا کا","وہ پانی جو دریا سے نکل کر کسی اور طرف جائے","وہ پانی جو کوئیں اور تالاب سے خود بخود باہر نکل آئے","وہ تار جو بیلوں میں سے نکل کر اس چیز کو پکڑتی ہے جس پر وہ چڑھیں","وہ عورت جو پہلی بیوی پر لائی جائے"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سوتیں[سو (و مجہول) + تیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : سوتوں[سو (و مجہول) + توں (و مجہول)]
سوت کے معنی
"کسی عورت کی سوت مر جائے تو ہر جمعرات کو اسکا فاتحہ دیا جاتا ہے تاکہ اس کی سوت کی روح اس سے خوش رہے اور اس کو کوئی گزند نہ پہنچائے۔" (١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٥٠)
"جن سوتوں سے کشتِ امید کی آبیاری کی توقع کی جاتی تھی اُن کے مُنہ تک بند ہو گئے ہیں۔" (١٩١٩ء، مقالاتِ سروانی، ٢١٩)
"کسی قوم کو مکمل طور پر پسپا کرنے کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ اس کے فکری اور محسوساتی نظام کو اس کے سوتوں سے محروم کر دیا جائے۔" (١٩٧٠ء، برشِ قلم، ١٦٢)
"آپ کو آمنے سامنے دو نہریں نظر آئیں پوچھنے پر جبریل نے بتایا کہ یہ نیل اور فرات کی سوتیں ہیں۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٣٧٢:٣)
سوت کے مترادف
سوتن, رقیبہ
انباغ, تاگا, خلیج, دریا, دھار, دھاگا, رقیبہ, رگ, ریشہ, سرچشمہ, سررشتہ, سوتا, سوتری, سوتن, سوکن, سیدھ, منبع, نالہ, ندی
سوت english meaning
a co-wifecontemporary wiferival wife; a rival; pairtwinsa streamrillrivulet; currentchannel; a springsource (of a river); a fountaina jet-d|eau; backwater (of a river); arm (of the sea)a fountaina linea second (etc)a spiringamusementbasket for drawing watercordfilamentfountainheadone small ruleone-sixteenth of |tas|soo|second wifespringspring fountain headthreadwalk on foot plumblineyarn
شاعری
- سوت کی بھتی نہ کھائی بانج دنیا سے چلی
دل میں میرے رہ گئے افسوس یہ ارمان دو - لو سوت کے کہنے سے چھریاں تو مرے بھونکیں
کس واسطے پھر بھڑوا جلاد بہت رویا - سَوت کی آگ بجھے سوت کے بچوں سے جلی
ان جہنم کے شراروں کی شرارت نہ گئی - بے نکاحی ہوں ابھی سر میں اٹھاؤں کیونکر
ہے دبی پاؤں تلے سوت کے میری چوٹی - بگاڑی ہے عادت موئی سوت نے
یہ تن پھن تری مجھ کو بھاتی نہیں - دیا پھولوں کا گہنا سوت کو یہ خار ہے مجکو
نہ کیوں دل پھول سا کمھلائے اب اے نو بہار اپنا - منزل نا سوت کس کوں کہنا اس کی بوج نشانی
بال پئے کی روت پھیلی یا جیوں دیک جیوانی - سوت جَھپّا مری انگاروں پہ ہے لوٹ رہی
کیا مرے ہاتھ سوا لاکھ کا ہے بل آیا - بنیاد بر افگنی کی بانی
ہے سوت مری تری وہ رانی - کیوں سوت نے کاغذ کوئی پتر نہ نکالا
جھوٹی موئی نے جھوٹ کا دفتر نہ نکالا
محاورات
- آپ کی دوستی کچے سوت کا ڈورا ہے
- آس بڑھا پا آیاں ہوا سوت کسوت یا ہو پیسہ گانٹھ کایا ہو پوت سپوت
- اگت اگے ماہ بھرے بسوت اگے جائے
- بابھن ہوئے تو کیا ہوئے گلے لپیٹا سوت
- باجن دے بجنتری سوتی پڑی نہ چھیڑ
- بانج کیا جانے پرسوتی کی پیڑ
- بانجھ کیا جانے پر سوتی کی پیڑ
- بولے کی نہ چالے کی میں تو سوتے کی بھلی
- پنڈت بھئے تو کیا بھئے گلے لپیٹا سوت۔ بھاؤ بھگت جانی ناہیں بھئے جنگل کے بھوت
- پیٹ سے سوتے جاری ہوجانا یا ہونا