سپاٹ کے معنی

سپاٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَپاٹ }

تفصیلات

iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٣ء کو "بنات النعش" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پُشتی نشست","جس کے کنارے اونچے نہ ہوں","جیسے سپاٹ جوتا یعنی کلابتو کا وہ جوتا جس میں تاریا چمکی کا کام نہ ہو"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

سپاٹ کے معنی

١ - مسطح، برابر، ہموار۔

"مخملیں پردے کی اوٹ سے جھانکا سپاٹ چٹیل میدان میں سڑک پر سے گزرتی تینوں گھوڑا گاڑیوں کے طویل متحرک سائے۔" (١٩٨٧ء، گردش رنگ چمن، ١٢٠)

٢ - جس پر نقش و نگار یا بیل بوٹے وغیرہ نہ ہوں، صاف، سادہ۔

"ایک قصاب کی دوکان پر جا کر دو سپاٹ پیسے کہ جن میں سکے کی علامت کا کہیں نام تک نہ تھا اس کے روبرو رکھ دیئے۔" (١٨٠١ء، داستان امیر حمزہ، اشک، ١٤٧)

٣ - کلابتو کا وہ جوتا جس میں تار یا چمکی کا کام نہ ہو۔ (فرہنگ آصفیہ)

"بیانیہ کہانی بھی قدیم کہانی کی طرح سپاٹ نہیں بلکہ اس میں معنوی تہیں موجود ہیں۔" (١٩٨٧ء، کچھ نئے اور پرانے افسانہ نگار، ١٥٣)

٤ - خوش آیند کیفیات یا تاثرات و جذبات سے یکسر خالی، بے کیف، بے رنگ، بے لطف نیز ہر طرح کی کیفیت یا خاصیت سے عاری۔

"میں ہمیشہ سے معمولی قسم کا سیدھا سادھا کورا اور سپاٹ مسلمان ہوں۔" (١٩٢٣ء، روزنامچۂ حسن نظامی، ٢٣٠)

٥ - [ کاشت کاری ] ہموار کیا ہوا کھیت۔ (اصطلاحات پیشہ وراں)

"کیا ہمارے دل ایسے سپاٹ ہو جاتے کہ ہم اپنے لڑکوں کی مسلمانیوں میں سینکڑوں روپے اٹھائیں اور مسلمان ہوئے ہوائے یتیم بچے ناداری اور بے وارثی کے سبب غیر مذہب والوں کے ہاتھ پڑ جائیں۔" (١٩١٧ء، مضامین قاری، ٢٥)

٦ - سیدھا سادہ، معصوم، بے ضرر۔

٧ - بے حس، کٹھور۔

سپاٹ کے مترادف

برابر, سادہ, ہموار

برابر, چورس, چٹیل, زین, سادہ, سلپٹ, صاف, گدّی, مسطح, کاٹھی, ہموار, یکساں

سپاٹ کے جملے اور مرکبات

سپاٹ آواز, سپاٹ پن, سپاٹ چہرہ

سپاٹ english meaning

Flatlevelsmooth; levelledsmoothed; having nor raised ornament or border (cloth)flatimertinentinconsideratesmooth

محاورات

  • ایک سپاٹے میں

Related Words of "سپاٹ":