سیکھ کے معنی
سیکھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سِیکھ }
تفصیلات
١ - پتلی سلاخ، تِنکا، تیلی، سلائی، سِینک۔, m["سیکھنا","نصیحت","سیکھنا کا"]
اسم
اسم نکرہ
سیکھ کے معنی
١ - پتلی سلاخ، تِنکا، تیلی، سلائی، سِینک۔
سیکھ english meaning
to us [~ہم]us
شاعری
- غَزالِ شہر کی تسخیر مجھ سے سیکھ اے شیخ
یہ ہے وہ ایک کرامت جو تُو نہیں رکھتا - احباب بھی غیروں کی ادا سیکھ گئے ہیں
آتے ہیں مگر دل کو دکھانے نہیں آتے - پھول سے عاشقی کا ہنر سیکھ لے
تتلیاں خود رکیں گی صدائیں نہ دے - جانتے ہو بات ہر غماز کی آیت حدیث
جھوٹ پر ایمان لانا کوئی ہم سے سیکھ جائے - کیا علم انھوں نے سیکھ لیے جو بن لکھے کو بانچے ہیں
اور بات نہیں منھ سے نکلے بن ہونٹ ہلائے جانچے ہیں - یہ اداے خاص ہے تجھ ہی میں اے تصویر یار
کوئی تجھ سے سیکھ لے سب کو بربر دیکھتا - برق پڑیو جان پر بجلی کی میں تو جل گیا
کس سے سیکھ آئی یہ آنکھوں میں چمک جانے کی طرح - مجردات کو مخلوق کے مواد کیا
سیاست مدنی سیکھ جاویں تا مرتاض - دام میں سر رشتہ الفت کے کھینچ اس کو نصیر
موہنی شب کو کسی سے سیکھ کر تو مت جگا - پوچھے ملا سے جسے کرنا ہو سجدہ سہو کا
سیکھے گر اپنا بھلانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
محاورات
- آدمی کچھ کھو کر (کے ہی) سیکھتا ہے
- آدمی کچھ کھو کر ہی سیکھتا ہے
- آغا میر کی دائی سب سیکھی سکھائی
- ادب دینا یا سیکھنا
- اس نر کو نہ سیکھ سہاوے۔ نیہ پھند میں جو پھنس جاوے
- اس کو سیکھ نہ دوندھی جوہو کٹر نیچ۔ لوہ میکھ نہیں گھسے کدھا پاتھر کے بیچ
- اس کی سیکھ نہ سیکھیو جو گر سے پھر جائے۔ بدیاسوں خالی رہے پھر پاچھ پچھتائے
- امیر کی دائی سیکھی سکھائی
- ان نینن (- نینوں) کا یہی بسیکھ وہ بھی دیکھا یہ بھی دیکھ
- ان نینن کا یہ ہی بسیکھ وہ بھی دیکھا یہ بھی دیکھ