شروع کے معنی

شروع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شُرُوع }

تفصیلات

iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٤ء کو "نشیدِ خسروانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["داخل ہونا","لغوی معنی کسی کام میں پڑنا کسی حیوان کا پانی میں اُڑنا"]

شرع شُرُوع

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

شروع کے معنی

١ - کسی کام کی ابتدا، آغاز، اٹھان۔

 شروعِ عشق میں سمجھے تھے ہم بھی فراغت مل گئی کارِ جہاں سے (١٩٨٨ء، آنگن میں سمندر، ١٥٤)

شروع کے مترادف

آغاز, افتتاح, مبتدا

آربھ, آرمب, آغاز, ابتدا, اٹھان, پہل, شَرَعَ, عنفوان

شروع english meaning

beginningcommencementbeninningfamousrenowned

شاعری

  • شروع حسن میں اچھا نہیں تنزل عشق
    یہ چال بھاری ہے اختر سبک روی کیجے
  • شروع ہی سے تھے آثار اوج اس کے عیاں
    شروع ہی سے اطوار نیک اس کے پدید
  • سوز ہرا اتر آپلانے لگی
    بدائی شروع کرکے گانے لگی
  • پھر جھانک تاک آنکھوں نے میری شروع کی
    پھر غم کا میرے نالوں نے لگا لگا دیا

محاورات

  • انتڑیوں کا قل ہواللہ پڑھنا (شروع کردینا)
  • سوہے کی ریت نہیں۔ مشروع کی توفیق نہیں
  • ٹپکا ٹپکی لگ جانا۔ لگنا یا شروع ہونا

Related Words of "شروع":