صدار کے معنی
صدار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["(غف) (صَدَوّ ۔ صَدَاَ ۔تالی بجانا)","آواز بازگشت جو گنبدوں وغیرہ سے آتی ہے","تشدید دال سے شادی یا دعوت کا بلاوا","فقیر کے مانگنے کی آواز"]
صدار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["(غف) (صَدَوّ ۔ صَدَاَ ۔تالی بجانا)","آواز بازگشت جو گنبدوں وغیرہ سے آتی ہے","تشدید دال سے شادی یا دعوت کا بلاوا","فقیر کے مانگنے کی آواز"]
"ان کے یہاں روا داری بھی ہے اور صاف گوئی بھی . اور سچائی بھی محبت بھی ہے حق شناسی بھی صداقت روی بھی ہے اور عالمانہ بصیرت بھی۔" (١٩٨٨ء، روزنامہ جنگ، کراچی، ١٨ نومبر، جمعہ ایڈیشن، II)
"مسلمان بھائیوں کو ان کے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پاک اور صداقت آمیز نصیحت سناتے ہیں۔" (١٩٨٥ء، حیات جوہر، ١٦٨)
"سلیم احمد کشتی نوح کے ایک ایسے مسافر تھے جو عالمگیر سیلاب میں سلامتی کا استعارہ بن کر زندہ رہے وہ ایک ایسے صداگر تھے جو صحرا میں اذان دیتے رہے۔" (١٩٨٦ء، آنکھ اور چراغ، ٢٨٦)
شورشِ دہر میں کوئی کان نہیں صدا شناس گونج رہا ہے رات دن ساز غزل سرائے دل (١٩٤٨ء، لوح محفوظ، سیماب اکبر آبادی، ٢٠١)
"ایک ادبی مذاکرہ بعنوان اردو شاعری کی تین آوازیں غالب، جوش، فیض، پروفیسر ممتاز حسین کی زیر صدارت منعقد ہو گا۔" (١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٠ فروری، ٢)