صرف کے معنی
صرف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صَرف }{ صِرف }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم نیز بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان سے اردو میں دخیل اسم ہے اور اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٨٤ء کو "سید احمد خان کا سفر نامہ پنجاب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(علم) وہ علم جس سے الفاظ کے صحیح استعمال کا طریقہ معلوم ہو","بسر کرنا","بے میل","خرچ کرنا","علمِ تبادل و ترکیبِ الفاظ","علم صیغہ","قواعد١ گروان","مشغول مصروف"]
صرف صَرْف
اسم
صفت ذاتی, اسم معرفہ ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
صرف کے معنی
[" میں رہا صرف شب وادی وحشت اختر میرے عالم میں نہ تھی صبحِ گلستان کوئی (١٩٤١ء، انوار (علی اختر)، ١٠٧)"]
["\"صوتیات اور صرف کے نئے تصورات نے اس علم کو انقلاب آفرین بنا دیا ہے۔\" (١٩٨٨ء، اردو نامہ، لاہور، جون، ٦)"]
["\"انسان اپنی طلب اور خواہش کو صرف کے ذریعہ مطمین کرنا چاہتا ہے۔\" (١٩٨٤ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٧)","\"راقم الحروف کا زمانۂ حوالات اسی قسم کے افسانوں کی سماعت میں صرف ہوا۔\" (١٩٠٨ء، قید فرنگ، ٤٧)","\"امور بیگ نے یورپ کی سرزمین پر قدم جمانے کی کوشیش پھر جاری کر دیں مگر آدمیوں اور جہازوں کے صرف کے باوجود وہ کامیاب نہ ہو سکا۔\" (١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٢٦:٣)"]
"صرف یہ جملہ "یہ معنی ان کو مرزا صاحب نے خود بتائے تھے۔" (١٩٦٥ء، غالب کون ہے، ١٢٦)
صرف کے مترادف
خرچ, لاگت, مصارف, تنہا, خالص
اخراجات, استعمال, الگ, اکیلا, بدلنا, برتاوا, بسر, پالیسی, تبادلہ, تنہا, چالاکی, خالص, خرچ, فقط, گردان, محض, مصارف, نرا, نرمل, ہوشیاری
صرف کے جملے اور مرکبات
صرف و نحو, صرف کثیر, صرف خاص, صرف شدہ
صرف english meaning
Puremere(gram) etimology(rare) conjugationaccidenceboastbragconjugationconsumptioncostetimologyetymologyexclusive(ly) ; (purely)expense ; expenditureextensor expendituremerelymore(ly)onlypurepurelysheersolelyturning away ; diversionunmixedunmixed ; unadulterateduse
شاعری
- تاب دل صرف جدائی ہوچکی!
یعنی طاقت آزمائی ہوچکی!! - رکھیں اُمید رہائی اسیر کا کل و زلف
مری تو باتیں ہیں زنجیر صرف الفت کی - صرف اک نظارہ دے کر لے گیا آنکھیں کوئی
زندگی نے جو دیا اس سے زیادہ چھینا ہے - فراز تُو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تُو - ہے صرف ہم کو ترے خال و خد کا اندازہ
یہ آئنے تو ہیں حیرت میں ڈالنے والے - تم تو صرف اک دید کی حسرت پہ برہم ہوگئے
کم سے کم پوری تو سنتے داستانِ آرزو - دعا بھی صرف عزائم کا ساتھ دیتی ہے
دوائے درد بھی ڈھونڈو‘ فقط دعا نہ کرو - صرف اک تیری نگاہ تھی سرمایۂِ حیات
وہ بھی شکستِ ساز کی آواز ہوگئی - لوگ دردِ ہستی کا زہر پی نہیں سکتے
آپ کی محبت تو صرف اک بہانہ ہے - نہ جانے قافلے والے خفا ہیں کیوں مجھ سے
میں صرف ایک مسافر ہوں‘ رہنما تو نہیں
محاورات
- آنا نہ پائی صرف پاؤں گھسائی
- اوقات صرف کرنا
- اوقات صرف ہونا
- تحت و تصرف میں لانا
- تصرف میں ہونا
- جھوٹ بولنے میں صرفہ کیا
- صرف کرنا
- صرف ہونا
- صرفیاں را مغز باید چوں سگاں،نحویاں را مغز باید چوں شہاں
- مال صرف ہونا