صلا کے معنی

صلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صَلا }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٩٥ء کو "دیپک پتنگ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["ان معنوں میں عربی استعمال نہیں ہوتا ایرانیوں کی ایجاد ہے","بیچتے کی آواز","دعوت عام","دعوت عام کرنا","ضیافت کے لئے بلانا","کھانا کھلانے کے لئے آواز دینا","کھانا کھلانے یا کسی چیز کے دینے کے واسطے پکارنا"]

صلء صَلا

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

صلا کے معنی

١ - بلانے کی آواز (خاص کر دعوت یا کچھ دینے کے لیے)، دعوت عام، وہ صدا جس کا مخاطب غیر معین ہو۔

"ایک نہایت لطیف معنی یوں نکل سکتے ہیں کہ پہلے مصرع کو ساقی کی صلا سمجھا جائے۔" (١٩٨٨ء، فاران، کراچی، فروری، ٤٤)

صلا کے مترادف

آواز, دعوت, پکار, ندا

آواز, پکار, چیلنج, دعوت, صدا, للکار, ندا

صلا english meaning

Calling or inviting (beggars)to receive or par take of food; invitation; voicecallcry (of an auctioneer); shoutchallenge (of a foe)a proclamationcry (of an auctiioneer or salesman)invitation

شاعری

  • تحسین کے بھی صلا سے ہیں مایوس دہر میں
    ہے بار خاطر اب متکلم سمیع کا
  • ہرفرد سن کے آج تیرے وصفِ صاف کا
    ناجی کو بھیجتا ہے صلا طاہر و وحید

محاورات

  • اصلاح پر آنا
  • اصلاح پر ہونا
  • اصلاح دینا یا کرنا
  • اقرار جرم اصلاح جرم
  • اللہ اللہ خیر سلا / صلا / صلاح
  • بس ہوچکی نماز مصلا اٹھائیے
  • بستہ اصلاح دینا یا باندھنا
  • صلا نہ شد بلا شد
  • صلاح دینا
  • صلاح لینا

Related Words of "صلا":