طفل کے معنی

طفل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ طِفْل }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["نرم ہونا","دود پیتا"]

طفل طِفْل

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : اَطْفال[اَط + فال]
  • جمع غیر ندائی : طِفْلوں[طِف + لوں (و مجہول)]

طفل کے معنی

١ - بچہ، (عموماً) انسان کا بچہ خواہ شیر خوار ہو یا کسی قدر بڑا۔

 طفل کا طفل رہا مکتب جاں میں پھر بھی دہر میں وقت کو استاد کیا تھا میں نے (١٩٨٨ء، آنگن میں سمندر، ٧٣)

طفل کے مترادف

بچہ, لڑکا, ننھا

ایانا, بال, بالا, بالک, بچہ, شیرخوار, طَفَلَ, لڑکا, نادان, نوزادہ, کودک

طفل کے جملے اور مرکبات

طفل شعوری, طفل نے سوار, طفل اشک, طفل افتادہ, طفل تسلی, طفل دبستان, طفل طبع, طفل مکتب, طفلان چمن, طفلان خاک

طفل english meaning

An infanta child; young (of an animal)younglinga childan infant

شاعری

  • جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
    اسی لیے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں
  • خال پشت چشم پر اپنے وہ طفل انگشت رکھ
    پوچھے ہے آکون جی یہ صاد ہے یا ضاد ہے
  • جیوں طفل اشک بھاگ نکو مجھ نظر ستی
    اے نور چشم نور نمط مجھ نین میں آ
  • طفل حسیں یہ بھان متی ہیں مگر تمام
    ہر شعبدے میں اپنی نظر باندھنے لگے
  • اے چشم نہ ہو صحبت مردم سے جدا اشک
    اس طفل کو رہنے دے کہ کہ آموخنہ ہووے
  • آنکھوں میں گھر کیا مری آنکھوں کے دیکھتے
    اتنی ہی سی بساط پہ عیار طفل اشک
  • مارا گیا ہے ان کا جو اک طفل شیر خوار
    آنکھوں کے آگے پھرتی ہے شکل اس کی بار بار
  • کیوں طفل اشک میں نےآنکھوں میں تجکو پالا
    اس پر بھی میرے منہ پر یو گرم ہو کے آیا
  • کہاں جاتا ہے تنہا چھوڑ کر مجکو مصیبت میں
    اسی دن کے لیے اے طفل اشک آنکھوں میں پالا تھا
  • جب سے اس طفل پر یوش نے دکھائیں آنکھیں
    بس مرا کچھ نہ چلا روکے سجائیں آنکھیں

محاورات

  • چہل سال عمر عزیزت گذشت۔ مزاج تواز حل طفلی نگشت
  • طفل بمکتب نمیرود ولے برند
  • طفل تسلیاں دینا
  • گر ‌ہمیں ‌مکتب ‌است ‌و ‌ایں ‌ملا۔ ‌کار ‌طفلاں ‌تمام ‌خواہد ‌شد

Related Words of "طفل":