عہدہ

{ عُہ + دَہ }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : عُہْدے[عُہ + دے]
  • جمع : عُہْدے[عُہ + دے]
  • جمع غیر ندائی : عُہْدوں[عُہ + دوں (و مجہول)]

عہدہ کے معنی

١ - منصب، مرتبہ، حکومت وغیرہ کے اہم کام انجام دینے کی خدمت۔

"اب وہ اپنا نیا عہدہ سنبھالنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔" (١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ١٧)

٢ - کسی منصب دار وغیرہ کی مخصوص جگہ، درجہ، مقام، منزل۔

 زہے قدرت کھلائے پھول ساق پائے مجنوں میں یاد بیڑی کو عہدہ موجۂ بادِ بہاری کا (١٨٩٥ء، دیوان ناسخ دہلوی، ٢)

٣ - ذمہ داری، سپردگی، تحویل۔

"وہ منتظم کائنات جس نے نو عرض کا اہتمام ایک جوہر کے عہدے میں دیا۔" (١٨٩٠ء، بوستانِ خیال، ٣٠١:٦)

٤ - وہ سازوسامانِ ضروریات وغیرہ جو امیروں کے ملازم اپنے ہاتھوں میں لے کر ان کے ہمراہ چلتے یا تخت وغیرہ کے قریب کھڑے ہوتے ہیں، جیسے: مور چھل، بلم، پنکھا، خاصدان وغیرہ نیز لوازماتِ امارت، عموماً جمع استعمال کرتے ہیں۔

 آگے کوئی تھی ہاتھ میں عہدا لیے ہوئے پیچھے کوئی تھی چتر کا سایا کیے ہوئے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٢٠:٥)

٥ - بیع نامہ، حلف نامہ۔

"کوئی شخص کفیل ہوا عہدہ کا تو یہ کفالت باطل ہے اس لیے کہ عہدہ کے کئی معنی ہیں، قبالہ قدیم، عقد حقوق، عقد ضمان الدرک، تو معلوم نہیں کون سے منی مراد ہیں۔" (١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ٥٧:٣)

٦ - [ لکھنؤ ] وہ چیزیں جو چیزیں جو تقریبات میں رشتہ داروں کو دیتے ہیں۔ (نوراللغات)

مترادف

پوسٹ[2], رتبہ, کرسی, مرتبہ, منصب

مرکبات

عہدۂ عالیہ, عہدہ برآئی, عہدۂ جلیلہ, عہدہ دار, عہدہ داری, عہدہء جلیلہ

انگلش

["a commission","an obligation","an agreement; business","office","post","appointment"]