فیصل
{ فَے (ی لین) + صَل }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اپنے اصل معنوں اور ساخت کے ساتھ اردو میں بطور اسم نیز بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٧٩ء کو قصۂ الوشحمہ" کے قلمی نسخہ میں مستعمل ملتا ہے۔
["فصل "," فَیصَل"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی
فیصل کے معنی
["١ - فیصلہ، تصفیہ۔"]
["\"تمام انفرادی اعمال و انتخابات پہلے سے فیصل شدہ ہوتے ہیں۔\" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ٦٧٢)"]
["١ - طے، ختم۔"]
["\"بے شبہ آپ کا مقصود صرف یہ ہے کہ امیر حق فیصل ہو جائے۔\" (١٨٨٩ء، مقالات شبلی، ٤١:٨)"]