قاب کے معنی
قاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قاب }
تفصیلات
iاصلاً ترکی زبان کا لفظ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٠ء میں "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["توڑنا","ایک ہاتھ فاصلہ","بڑی رکابی","چینی کا بڑا طباق","قبضہ کمان اور خانہ کمان کا درمیان حصہ","قوس یا کمان کا نصف","وہ فاصلہ جو کمان کے دونوں کونوں اور وسط کے درمیان ہو","کمان کی موٹھ سے گوشہ تک کا فاصلہ","کمان کی موٹھ سے گوشہ کا فاصلہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : قابوں[قا + بوں (و مجہول)]
قاب کے معنی
"صاحب نے لوازمات پر نظر کی تو دیکھا ان کی پسندیدہ قاب بھی موجود ہے۔" (١٩٨٥ء، روشنی، ٤٠)
قاب کے مترادف
رکابی, تھال, طشتری, تھالی
پلیٹ, تشزی, تھال, تھالی, جگہ, خوان, رکابی, صحنک, طباق, فاصلہ, قوب
قاب english meaning
|spaceinternal|; a measure of lengththe distance between the extremities and the middle of a bowa measure of lengthspacethe distance between
شاعری
- سورج کے قاب سیتی جیوں پگلتا برف آپس میں
اورخ ریکھت نظر انکھیاں کے انکھیاں میں گل ہے آ - بن گئی شب جو ساقیا تند شراب سیب کی
جھاڑ گئے نشہ میں ہم قاب کی قاب سیب کی - موسیٰ کو تو حکم خلع نعلین ملا
احمد کو مقام قاب قوسین ملا - ناگہ اس قاب پر اک اور آیا
تب یہ بے اختیار برایا - ڈوبے قاب زریں سو غرقاب میں
گئی حور زنگی کیرے خواب میں - گر آبرو کی ہے خواہش کسی کی نعمت پر
نہ کھول حرص کے دیدے کو قاب کے مانند - لطف کے ساتھ نعمتوں کا وفور
زیر ہر جعبہ قاب ہے پر نور
محاورات
- آب زر سے لکھنے کے قابل ہے
- آپ کا کوئی مد مقابل یا میداں نہیں
- پنجہ قابض ہونا
- پٹی پر قابض رہنا
- جب تک کروں بابو بابو تب تک کروں اپنے قابو
- چہرہ سے نقاب اٹھانا
- چہرے سے نقاب اٹھانا
- دل قابو میں ہونا
- زبان قابو میں رکھو
- زبان کو قابو میں رکھنا