قیامت کے معنی
قیامت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قِیا + مَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں حقیقی حالت میں داخل ہوا اور بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٢١ء کو "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انوکھی بات","بیتابی اور بے چینی ظاہر کرنے کے لئے","تعریف۔ تعجب یا مبالغے کے لئے","روزِ جزا","روزِ محشر","عجیب بات","فتنہ انگیز","وہ دن جب تمام جاندار مرجائینگے","یوم البعث","یومُ الدّین"]
قوم قِیامَت
اسم
صفت ذاتی, اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع : قِیامَتیں[قِیا + مَتیں (یائے مجہول)]","جمع غیر ندائی : قِیامَتوں[قِیا + مَتوں (واؤ مجہول)]"]
قیامت کے معنی
[" چھڑایا دم زدن میں دِل کو فکر شادی و غم سے قیامت پرُ اثر تھا جلوۂ حیرت نواز اس کا (١٩٥١ء، کلیات حسرت موہانی، ٧)"," پیڑوں کی قبا ہی تھی قیامت اور اس پہ بہار کی تراشیں (١٩٧٧ء، خوشبو، ٣٠٠)"," وہ آنسو باوجود ضبط جو نکلے قیامت تھے غم طولانی دِل کو بشکل مختصر دیکھا (١٩٥٠ء، ترانہ وحشت، ٣٠)","\"ادھر عالمگیر بھی قیامت تھے انہوں نے پہلے ہی پٹی پڑھادی تھی کہ سپاہیانہ پیچوں میں کسی طرح دریغ نہ کرنا۔\" (١٨٨٤ء، قصص ہند، ١٥٢:٢)","\"تمہارے لیے وقت کاٹنا قیامت نہ ہو جائے گا۔\" (١٩٢٢ء، انار کلی، ٤٣)"," گماں مجھ پر ہے اوس کو داد خواہی سے شکایت کا قیامت ہو گیا حق میں مرے آنا قیامت کا (١٨٧٩ء، کلیات سالک، ٣٥)"]
["\"نبوت، قرآن، قیامت اور معجزات پر اعتراضات کے جوابات۔\" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٤٠٩:٣)","\"کبیشر کہتا ہے کہ چتوڑ میں پرے (قیامت) آگیا تھا۔\" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٥، ٣٧٤:١)"," ناز اس کے ناز پر ہے غیر پر تفصیر کو کھنچتے کھنچتے اک قیامت چاہیے شمشیر کو (١٨٧٧ء، دیوان انور دہلوی، ٨٧)"," بخش دیتی ہے نئی زیست تمہاری ٹھوکر چال چلتے ہو بلا کی یہ قیامت کیا ہے (١٩٧٥ء، صد رنگ، ١٢١)"," دل بہلنے کا نکلتا ہے جو پہلو کوئی کیا قیامت ہے کہ دل اور بھی گھبراتا ہے (١٩٣٨ء، عرش و فرش، ١٥)"," کس لیے میں قدو قامت کو قیامت نہ کہوں کس جگہ حشر تری چال سے برپا نہ ہوا (١٨٧٥ء، دیوان یاس، ١٦)"," طفلی میں کہتے تھے سب مجھ کو کہ یہ قیامت عاشق مزاج ہو گا، جیتا اگر رہے گا (جرأت، کلیات، ٢٠٤:١)"," حضرت کا عشق اور پھر اس پر یہ اضطراب یہ دل نہیں ملا ہے قیامت عطا ہوئی (١٩١٩ء، دوشہوار بیخود، ٨٨)"," تِر بھر ہوا لشکر وہ صف اس جا تھی یہ اس جا آفت تھی نہ کس صف میں قیامت تھی نہ کس جا (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٢٩:١)"," متفعل پھر نہیں ہوتے یہ قیامت دیکھو شرم سے اوٹ میں دشمن کی چھپے جاتے ہیں (١٩١١ء، دیوان ظہیر دہلوی، ٩٠:٢)"]
قیامت کے مترادف
آخرت, چنچل, دشوار, عقبی
آفت, برا, بکثرت, بیحد, چلبلا, خشمناک, دراز, دشوار, شوخ, شورش, غضبناک, فسادی, قَوَمَ, مدت, مشکل, مصیبت, مضر, کمال, ہمیشہ, ہنگامہ
قیامت کے جملے اور مرکبات
قیامت آفریں, قیامت تک, قیامت خیز, قیامت خیزی, قیامت صغری, قیامت کا, قیامت کی, قیامت کبری, قیامت قامت
قیامت english meaning
ants and locustcommotiondoomsday or the last dayexcessiveinsects [P]oppressivethe day of general resurrectionthe scene of troublevery great
شاعری
- طوطا مینا تو ایک بابت ہے
پودنا پُھدکے تو قیامت ہے - اُمیدوارِ وعدۂ دیدار کر چلے!
آتے ہی آتے یار و قیامت کو کیا ہوا - اے شور قیامت اب وعدہ سے قیامت ہے
خوابیدہ مرے خوں کو ظالم نہ جگانا تھا - شراب عیش میسّر ہوئی جسے اِک شب
پھر اُس کو روزِ قیامت تلک خمار رہا - جس راہ سے وہ دل زدہ دلی سے نکلتا
ساتھ اُس کے قیامت کا سا ہنگامہ رواں تھا - جھمکی دکھا کے طور کو جن نے جلا دیا
آئی قیامت اُن نے جو پردہ اُٹھا دیا!! - جاتی ہے گزر جی پر اس وقت قیامت سی
یاد آوے ہے جب تیرا یکبارگی آجانا - ہر چند اس کی تیغِ ستم تھی بلند لیک
وہ طور بد ہمیں تو قیامت بھلا لگا! - تاچند انتظار قیامت شتاب ہو
وہ چاند سا جو نکلے تو رفع حجاب ہو - گرچہ نظر ہے پشت پا پر لیکن قہر قیامت ہے
گڑ جاتی ہے دل میں ہمارے آنکھ اس کی شرمائی ہوئی
محاورات
- آپ کی عمر کا دامن قیامت کے دامن سے بندھے
- آثار قیامت برپا ہونا
- باتیں قیامت ہونا
- جندڑی پر (ستم) قیامت توڑنا
- سر پر قیامت برپا ہونا
- سر پر قیامت آنا یا ٹوٹنا
- سر پر قیامت برپا کرنا
- قہر قیامت ہونا
- قیامت آنا
- قیامت بپا یا برپا ہونا