مارا کے معنی
مارا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
i, m["(ماضی) مارنا کی","برباد شدہ","پٹا ہوا","تباہ شدہ","تکلیف رسیدہ","جسے موت کی دیوی خیال کیا جاتا ہے","ذبح شدہ","ستایا ہوا","قتل شدہ","مارا ہوا"]
مارا کے جملے اور مرکبات
مارا ہوا, مارا دھاڑا
مارا english meaning
beatenkilledloamy soillostruinedslain founderedsmittenspoiltstruck downundone
شاعری
- نہ ہوا پر نہ ہوا میر کا انداز نصیب
ذوق یاروں نے بہت زور غزل میں مارا - کیا ظلم کیا بیجا مارا جیون سے اُن نے
کچھ ٹھور بھی تھی اس کی کچھ اس کا ٹھکانا تھا - کہیں ہیں میر کو مارا گیا شب اُس کے کوچے میں
کہیں وحشت میں شاید بیٹھے اُٹھ گیا ہوگا - عجب شہر ہے دل خیالوں کا
لوٹا مارا ہے حسن والوں کا - ہاتھ سے تیرے اگر میں ناتواں مارا گیا
سب کہیں گے یہ کہ کیا اک نیم جاں مارا گیا - ایک نگہ سے نہیں کچھ نقصان آیا اُس کے تئیں
اور میں بیچارہ تو اے مہرباں مارا گیا - وصل و ہجراں سی جو دو منزل ہیں راہ عشق کی
دل غریب ان میں خدا جانے کہاں مارا گیا - دل نے سر کھینچا دیار عشق میں اے بوالہوس
وہ سراپا آرزو آخر جواں مارا گیا - کب نیاز عشقِ ناز حسن سے کھینچے ہے ہاتھ
آخر آخر میر سر بر آستاں مارا گیا - اُس لب جاں بخش کی حسرت نے مارا جان سے
اُب حیوان یُمن طالع سے مرے سم ہوگیا
محاورات
- آؤ جاؤ گھر تمہارا‘ کھانا مانگے دشمن ہمارا
- آپ کا دامن ہمارا ہاتھ ہوگا
- آدمی چنے کا مارا مرتا ہے
- آفت کا مارا
- اب ہمارا سلام لو
- اپنا ہارا اور مہری کا مارا کون کہتا ہے
- استغفر اللہ ہمارا کیا منہ ہے کہ کچھ دیں
- استغفراللہ ہمارا کیا منہ ہے کہ کچھ دیں
- ان کا کاٹا (مارا) پانی نہیں مانگتا
- اندھوں نے گاؤں مارا دوڑ بو بے لنگڑو