پت کے معنی
پت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَت }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اصل لفظ |پتا| کی تخفیف |پت| جو عموماً مرکبات میں استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٥ء کو "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اتارنا۔ جانا۔ رکھنا۔ کھونا ۔ گنوانا کے ساتھ","بدن کی چار خلطوں میں سے ایک کا نام","پَتا کا مخفف مرکبات میں استعمال ہوتا ہے","پیدل سپاہی","پینے کی چیز","حکومت کرنا","زردرنگ کا پانی جو پتّے سے پیدا ہوتا ہے","صفرا انسانی","فوج کی سب سے چھوٹی تقسیم جس میں ایک رتھ ایک ہاتھی تین سوار اور ٥ پیدل ہوتے ہیں","وہ دوزخ جہاں بے اولاد جاتے ہیں"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
پت کے معنی
لخت دل شاخ مژہ سے گئے اس صورت جھڑ موسم سردی میں گئے نخل کے ہوں جیوں پت جھڑ (١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ١٠٥:١)
پت کے جملے اور مرکبات
پت جھڑ, پت جھڑی[3], پت روگ[3]
پت english meaning
a laneA leaf (used in Comps)a locka pathwaya roada shameless persona streeta tressan epithet of the sunbilechlorophyllcovered with or coloured like red ochrecowardlycreditgallGood namehonourhonour creditidioticlike red ochrered ochrereddishreputationringletsimple mindednessstupiditythe hair of a woman|s headto accompanyto go along withto send one with anotherworld illumining
شاعری
- اپنا آپ لٹا کریوں ہم تیری راہ میں بیٹھے ہیں
جیسے کوئی پت جھڑ میں بھی دیکھے خواب بہاروں کے - بارش
ایک ہی بارش برس رہی ہے چاروں جانب
بام و در پر… شجر حجر پر
گھاس کے اُجلے نرم بدن اور ٹین کی چھت پر
شاخ شاخ میں اُگنے والے برگ و ثمر پر‘
لیکن اس کی دل میں اُترتی مُگّھم سی آواز کے اندر
جانے کتنی آوازیں ہیں…!!
قطرہ قطرہ دل میں اُترنے ‘ پھیلنے والی آوازیں
جن کو ہم محسوس تو کرسکتے ہیں لیکن
لفظوں میں دوہرا نہیں پاتے
جانتے ہیں‘ سمجھا نہیں پاتے
جیسے پت جھڑ کے موسم میں ایک ہی پیڑ پہ اُگنے والے
ہر پتّے پر ایسا ایک سماں ہوتا ہے
جو بس اُس کا ہی ہوتا ہے
جیسے ایک ہی دُھن کے اندر بجنے والے ساز
اور اُن کی آواز…
کھڑکی کے شیشوں پر پڑتی بوندوں کی آواز کا جادُو
رِم جھم کے آہنگ میں ڈھل کر سرگوشی بن جاتا ہے
اور لہُو کے خلیے اُس کی باتیں سُن لگ جاتے ہیں‘
ماضی‘ حال اور مستقبل ‘ تینوں کے چہرے
گڈ مڈ سے ہوجاتے ہیں
آپس میں کھو جاتے ہیں
چاروں جانب ایک دھنک کا پردہ سا لہراتا ہے
وقت کا پہیّہ چلتے چلتے‘ تھوڑی دیر کو تھم جاتا ہے - پت جھڑوں کی کہانیاں پڑھنا
سارا منطر کتاب سا ہوگا - سر گررہے تھے تیغ سے کٹ کٹ کے اس طرح
پت جھڑ ہوا ہے سے ہوتی ہے جنگل میں جس طرح - پتیاں ست پت اوتنا تھے دتیاں کی کے پڑے بانٹے
ہوئے تابع دئی بانچے جتے حربے ڈوبایا ہے - بن کوڑی خوردیے کے برابر بھی پت نہ تھی
کوڑی جب آئی پاس تو بن بیٹھے سیٹھ جی - تری جد پت سری بانکے بہاری
چتر بھج شیام سورت چکر دھاری - بیری پہنچے آئے کے تیری دہل پاس
بیگ خبر لو یا نبی اب پت کی نہیں آس - چھی پت اسے کیوں نیں کروں بھٹول موں کی پھوڑ ہے
تو پٹ دے یوں کیگی مجھے جیوں بھوٹ ووئی پھوٹی بھناخ - شاہی نے سیج میں ہوئی لت پت موہن تے جب
بارک کمر تھے کیس گیا ہے کمر کدھر
محاورات
- سمپت سے بھٹیا نہیں۔ دلدر سے ٹوٹن
- آج کل گالا ڈوبتا ہے پتھر ترتے ہیں
- آدمی آدمی انتر کوئی کنکر کوئی پتھر (کوئی ہیرا کوئی کنکر یا پتھر)
- آسمان زمین میں پتہ نشان نہ ملنا
- آگ کا پتلا
- آگ کا پتلا آگ کو دھائے
- آگے پگ رکھے پت بڑھے پیچھے پگ رکھے پت جاﺋﮯ
- آم جھڑے پتائے لڑکا رودے دائے دائے
- آنکھ (یا آنکھیں) پتھرانا
- آنکھ پتھرانا یا پتھرا جانا