پرورش کے معنی
پرورش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَر + وَرِش }
تفصیلات
iفارسی زبان میں مصدر |پروردن| سے حاصل مصدر |پرورش| اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٨٢ء کو |کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پال پوس","پالن ،پالنا ،تعلیم ،تربیت ،مہربانی ،بخشش ،عنایت","تعلیم و تربیت","دیکھ بھال","صحت دورستی","کرنا ہونا کے ساتھ ،دینا کے ساتھ اب متروک ہے"]
پروردن پَرْوَرِش
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
پرورش کے معنی
|بکریوں کی پرورش پر ان کا گزارہ تھا۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٧٠٦:٣)
|ضمیر شاہدہ کی پرورش میں دن رات منہمک تھا۔" (١٩١٩ء، جوہرِ قدامت، ٢١)
|ہمارے لیے تو آپ ہی بادشاہ ہیں، کچھ پرورش ہو جائے۔" (١٩٤٣ء، دلّی کی چند عجیب ہستیاں، ١٧)
ہے پرورش سخن کی مجھے اپنی جاں تلک جوں شمع زندگانی ہے میری زباں تلک (١٨٧٠ء، سودا، کلیات، ٢٤٧:١)
پرورش کے مترادف
نشوونما, نوازش, ربوبیت
بارش, بخشش, پالن, پالنا, تربیت, تعلیم, شفقت, عنایت, مہربانی, مینہ, نوازش, کرم
پرورش کے جملے اور مرکبات
پرورش یافتہ
پرورش english meaning
fosteringrearingbreedingpatronizing; nourishmentnutrition; maintenancesupportprotectionnurtureeducation; patronagefeet or legsFostering breedingnourishmentpatronagequite contentedSupport maintenance
شاعری
- زہراب و ہلاہل سے جو کچھ کام نہ نکلا
دے کرکے میں کی خون جگر پرورش دل - ہے پرورش اپنے ہی سخن کی او سے یاں تک
ہم کہتے ہیں جو بات سو منظور نہیں ہے - غم آغوش بلا میں پرورش دیتا ہے عاشق کو
چراغ روشن اپنا قلزم صر صر کا مرجاں ہے - خون جگر سے پرورش شیر ہم نے کی
فرزند کا سلوک کیا خانہ زاد سے - بازوے باز میں ہو پرورش بچہ قاز
اور بزغالہ کو آغوش میں پالے ضیغم - ہاں ہم کو اج بھول گئے شاہ خوش خصال
اوروں کی پرورش ہے ہمارا نہیں خیال - بندوں کی پرورش نہیں کرتے تو یہ چلے
بیٹھے کرو تم اپنے میاں گھر میں راج خوش - پرورش پائے ان کی ہیبت سے
برہ ہز کنارِ ضیغم میں
محاورات
- بغل میں پرورش پانا
- پرورش کرنا
- سایہ عاطفت میں پرورش پانا یا پلنا