چھب کے معنی
چھب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَھب }
تفصیلات
١ - آرائش، زیبائش، زیب و زینت، شان، سجاوٹ، بناؤ سنگھار۔, m["انداز جسم","اندازِ معشوقانہ","بناؤ سنگار","تناسبِ اعضا","زیب و زینت","معشوقانہ انداز","ناز معشوقانہ","ناز و انداز","ڈیل ڈول"]
اسم
اسم کیفیت
چھب کے معنی
١ - آرائش، زیبائش، زیب و زینت، شان، سجاوٹ، بناؤ سنگھار۔
چھب کے مترادف
پھبن, جاذبیت
آراﺋش, ادا, اعضا, بدن, تاب, تجلی, تناسب, جسم, جلوہ, حسن, خوبصورتی, روپ, زیبائش, سجاوٹ, شان, شکل, صورت, غمزہ, گات, نخرہ
شاعری
- چوٹی تری تہ ہاری چھب سو سہا نہاری
لبدا لے گئی ہماری سدھ چین ایک بار - بارک اللہ ترے حسن کی کیا بات کہوں
سج کہوں ، دھج کہوں چھب تختی کہوںگات کہوں - عالم کے خوباں کی نپٹ چھب جا حکاتاں سب اتال
بسرے ہیں تیرے حسن کی نادر حکاتاں خوب خوب - کتیاں چھب چھب جھبیلیاں مجھ جھول دیکھت جھول یو ہے
چھبیلا چھب چھبیلی کا دیکھا چھپ چھپ جھول تخصیص - ہے چنپکلی سوں ناک تجھ، فضل ہے سوسن سوں زباں
دستا چھبیلا چھب ترا پھولوں کے ڈالے سوں نفس - یہ نمک یہ چھب یہ سج دھج یہ ادا کو دیکھ تیری
بتلاطم تحیر ہوئے غرق ہوش منداں - لٹک چال سوں جب چلے سروقد سوں
او چھب دیکھ کر سرو اپ نا سنبھالے - غمگیں لگن سے دل میں انگارے دھک گئے
بجلی سی چھب دکھا کے جو ساجن چمک گئے - مکھ دکھا چھب بنا لباس سنوار
عاشقوں کو غلام کرتے ہیں - لٹ تیری کجلٹی‘ تو کھب ہے گھنور
چک تیری ات اچک‘ تو چھب تیتال
محاورات
- انتڑی میں روپ اور بقچی میں چھب
- انتڑی میں روپ بقچے میں چھب
- ایک ایک چھب بھاتی تھی
- چوبے گئے تھے چھبے ہونے دبے ہو آئے
- چھب گٹھڑی میں جوبن رکابی میں (صورت طباق میں)
- صورت طباق چھب گٹھڑی میں
- ٹینٹ آنکھ میں منہ کھرویلا۔ کہ پیا مورا چھیل چھبیلا