چھل کے معنی
چھل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَھل }
تفصیلات
١ - (معماری) دیوار کا کوئی ٹکڑا جو گر پڑا ہو، دیوار کی چند گری ہوئی اینٹیں، دیوار کی رو کار کی چنائی یا دوکار کے ردّے۔, m["(اسم مذکر) فریب","(امر) چھلنا کا","دَل کا بیٹا","دھوکا دینا","دیوار کا کوئی ٹکڑا جو گر پڑا ہو","دیوار کا کوئی ٹکڑا جو گرپڑا ہو","دیوار کی چند گری ہوئی اینٹیں"]
اسم
اسم نکرہ
چھل کے معنی
چھل کے مترادف
چکما
بہانہ, جُل, جھانسا, چال, چرتر, داؤں, دغا, دم, دھوکا, شباہت, شعبدہ, عذر, عیاری, فریب, گھات, مشابہت, مکاری, مکر, نقل, نیرنگ
چھل کے جملے اور مرکبات
چھل بلی, چھل پانچ, چھل کپٹ, چھل ہائی
چھل english meaning
(F. ان دیکھی an-dekhi)dismentaled piece of wall plasterfallen bricks of wallpomegranate blossom [P]uniqueunseen
شاعری
- کبھی نہ بھولوں بھی آکے پوچھا کہ تیرے جیوڑے کا حال کیا ہے
یہی تھے اقرار تو نے جس دم کنوار چھل تھا مرا اتارا - صورت لکھئے میں جب لیکھے نمونہ ولف کا تیرا
بھونک یو ہے بسالا کر پری چھل چھل اچھل نقاش - یو تج قد سرو کر کہتے ولے اس میں نہیں دستا
تیا چٹکا تیا لٹکا تیا ٹھمکا تیا چھل بل - یو بلوند بچن اس میں بل بہوت ہے
سمج تھوڑی لوگاں میں چھل بہوت ہے - وعدہ نہیں چھل کرتے ہیں دل دو نہ انہیں فیض
وہ ایک بھی وعدہ کبھی ایفا نہ کریں گے - کوئی تو کر رہا ہے چھل پٹے
کوئی چڑھاتا ہے کھیر کے چٹے - ایسے چھل بل تجھے چھلیئے ہیں سکھائے کس نے
ایک کو سائی تو ہے اک کو بدائی دیتا - تیری چھل بل نے کیا دیوانہ دل
جگ کی الفت سوں کیا بیگانہ دل - دکھاتی ہے چھل بل یہ چنچل تمہیں
اے اہل دل آفھٰذہ توثرون - نہ چھلاوہ میں ہے نہ بجلی میں
تیری رفتار میں جو چھل بل ہے
محاورات
- آئے کناگت پھولا کانس۔ بامن اچھلیں نو نو بانس
- آسا کے نام کا چھلا اٹھانا یا اٹھا رکھنا
- آگل کھیتی آگے آگے پچھلی کھیتی بھاگ جاوے
- آم مچھلی کا ساتھ ہے
- آم مچھلی کی بھینٹ ہو ہی جاتا ہے
- اپنی دانو کو مچھلی دوسرے کی دانو کو کانٹا
- اتنا بھرا کہ چھلک گیا
- اچھل اچھل پڑنا
- ادھ جل گگری چھلکت جائے
- ادھ جلی گگری چھلکت جائے