ڈوب کے معنی
ڈوب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈُوب (و مجہول) }
تفصیلات
١ - غوطہ، ڈبکی۔, m["ڈوبنا","(امر) ڈوبنا کا","بدن پر بار بار پسینہ آنا","بے ہوشی","قلم کو ایک بار سیاہی میں تر کرنا","قلم کو سیاہی میں بھرنا","ڈبکی (س درُڈ۔ ڈوبنا)","ڈوبنا کا","کپڑے کو ایک دفعہ رنگ یا پانی میں ڈبونا","کسی چیز کو کسی چیز میں بھگونا"]
اسم
اسم کیفیت
ڈوب کے معنی
ڈوب english meaning
be cheekybe insolentplant with fruit yielding a kind of down ; |semal|
شاعری
- ڈوب جائیں گے ستارے اور بکھر جائے گی رات
دیکھتی رہ جائیں گی آنکھیں گزر جائے گی رات - ڈوب پائے نہ کبھی میرے سخن کا تارا
اے خدا‘ میرے دُکھوں کو مری طاقت کردے - اللہ رے جسمِ یار کی خوبی کہ خود بخود
رنگینیوں میں ڈوب گیا پیرہن تمام - ڈوب جانے کی خبر لائیں تھیں موجیں تم نہ تھے
یہ گواہی بھی دلادیں گے لب ساحل سے ہم - ڈوب جاتے ہیں سفینے جہاں چکر کھا کر
آپ کی خیر! وہی پھیر بھنور ہوتے ہیں - ڈوب کر خود ہی اُبھر آتا سفینہ اپنا!
تم نے اِک بار تو ساحل سے صدا دی ہوتی - سہارا جو کسی کا ڈھونڈتے ہیں بحرِ ہستی میں
سفینہ ایسے لوگوں کا ہمیشہ ڈوب جاتا ہے - سحر کی شرط نہیں‘ شامِ غم کی قید نہیں
یہاں جو ڈوب کے اُبھرے وہی ستارہ ہے - نصیب دیکھیئے‘ ساحل پہ ہم پہنچ نہ سکے
خبر پہنچ گئی کشتی کے ڈوب جانے کی - وہ اور ہوں گے جن کو تھا ساحل نصیب میں
ہم کو تو ڈوب کر بھی کنارا نہیں ملا
محاورات
- آبرو ڈبو دینا یا ڈوب جانا
- آپ ڈوبے بہمناں ججمان ڈبوئے
- آپ ڈوبے تو جگ ڈوبا
- آپ ڈوبے تو جگ ڈوبا(پرلو)
- آپ ڈوبے تو ڈوبے اور کو بھی لے ڈوبے
- آپ ڈوبے تو ڈوبے‘ اوروں کو بھی لے ڈوبے
- آج کل گالا ڈوبتا ہے پتھر ترتے ہیں
- آسمان میں (ڈوب جانا یا ڈوبنا) لگ جانا
- آفتاب ڈوب جانا
- آنکھیں خون کبوتر کی طرح سرخ ہونا۔ آنکھیں خون میں ڈوبنا