کتبہ کے معنی
کتبہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَت + بَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اب عام طور پر کتبہ استعمال ہوتا ہے","تاریخی نظم و نثر","تحریرِ پیشانی","لوحِ مزار","مساجد اور سرایوں وغیرہ کے دروازوں پر لکھوا کر یا کھدواکر لگادیتے ہیں","وہ عبارت جو نجط جلی یا طغرا یا نسخ وغیرہ اکثر مقابر"]
کتب کَتَب کَتْبَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : کَتْبے[کَت + بے]
- جمع : کَتْبے[کَت + بے]
- جمع غیر ندائی : کَتْبوں[کَت + بوں (واؤ مجہول)]
کتبہ کے معنی
"اس سے ایک صدی بعد کا کتبہ نانا گھاٹ کا ہے جس پر . دوسری صدی عیسوی کی تحریریں ہیں۔" (١٩٨٦ء، ہند سے اور ان کی تاریخ، ١١)
کتبہ کے مترادف
لوح
کتابہ, کتبہ
کتبہ کے جملے اور مرکبات
کتبہ نویسی
شاعری
- ہر اِک شخص یہاں زندہ لاش ہے طارق
کہ اپنے نام کا کتبہ سروں پر رکھتا ہے - کتبہ میں پاؤں بھر تریاں کیا
ناک میں دھونی دونگی کس کس کے