کجا کے معنی

کجا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کُجا }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور |متعلق فعل| مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٧٦ء کو "مثنویات میر حسن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(تف) کہاں","اردو میں استفہام انکاری اور موقع اور نسبت پر حیرت ظاہر کرنے کے لئے آتا ہے جیسے کجا آپ کجاوہ","استفہام مکانی و انکاری کے واسطے فارسی میں اور نفی کے واسطے اردو میں آتا ہے جیسے وہ کجا اور یہ کجا یعنی میں کہاں وہ کہاں","استفہام مکانی و انکاری کےو اسطے فارسی میں اور نفی کے واسطے اردو میں آتا ہے جیسے وہ کجا اور یہ کجا یعنی میں کہان وہ کہاں","مجھ سے اور اس سے کیا نسبت","مخفف کدام جا","کس جگہ"]

اسم

متعلق فعل

کجا کے معنی

١ - کہاں، کس جگہ (اردو میں عموماً دو برابر چیزوں کے مقابلے کے موقع پر بولتے ہیں)۔

"کجا مسدس حالی کی درد مندی اور کجا غزل حالی کی رعنائی۔" (١٩٨٤ء، ذکر خیرالانامۖ، ١١)

کجا english meaning

Where? Whither? How?wherewhitherwhither? where?

شاعری

  • پاس اخلاص سخت ہے تکلیف
    تا کجا خاطر وضیع و شریف
  • ندا یہ آئی کہ اے سرو باغ ابراہیم
    وہ کوہ طور کجا اور کجا یہ عرش عظیم
  • وہ ہیں سدرے پہ یہ تا عرش معلٰی ہے رسا
    بال جبریل کجا فکر کی پرواز کجا
  • فد خمیدہ سے کر شام تاک کجا قئام
    بھرے گا خلقہ١ صفت١ باں تو دربدر
  • انصاف تو کر عشق کجا اور کجا دل
    معمول تو ہے جوڑ برابر کو لڑانا
  • کی عرض تا کجا کوئی خون جگر پیے
    پانی کہیں سے آئے تو یہ جاں بلب جیے
  • فدِ خمیدہ سے کر شرم تا کجا قائم
    پھرے گا حلقہ صفت یاں تو دربدر ہوتا
  • ہم نے کہیں بھی ایسا نہ دیکھا سنا لحاظ
    اب تو لحاظ توڑ بھی دو تا کجا لحاظ
  • ثما بہما سے رہا کرتی ہے صحبت ہر دم
    رجلے خجلے تو مصاحب ہیں کجا اہل کمال
  • تحمل تا کجا ٹوٹا ہے اک لشکر مصیبت کا
    مدد یارب قدم اب صبر کی منزل سے اُٹھتا ہے

محاورات

  • بھاٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آدر کریں جات نہ پوچھیں بات
  • بھٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آور کریں جات نہ پوچھیں بات
  • پریت نہ جانے جات کجات۔ نیند نہ جانے ٹوٹی کھاٹ۔ بھوک نہ جانے باسی بھات۔ پیاس نہ جانے دھوبی گھاٹ
  • پیت نہ جانے ذات کجات
  • جامہ ندارم دامن از کجا آرم
  • چراغ مردہ کجا شمع آفتاب کجا
  • چو ‌کفر ‌از ‌کعبہ ‌بر ‌خیز ‌دکجا ‌ماند ‌مسلمانی
  • درویش ہر کجا کہ شب آمد سرائے اوست
  • شب تاریک و بیم موج و گردابے چنیں ہائل۔ کجاد انند حال سبکساران ساحل ہا
  • صلاح کار ‌کجا و من غریب کجا

Related Words of "کجا":