کساد کے معنی

کساد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَساد }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو "دیوانِ قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بکنے کے قابل نہ ہونا","بے رواجئ اشیاء","بے رواجی","بے رونقی","روپے کی کمی ہونا","عدم خریداری اشیاء","مال کا سستا ہونا","منڈی کا مات ہونا","ناروائی متاع","کسی چیز کی مانگ نہ ہونا"]

کسد کَساد

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

کساد کے معنی

١ - (زر کی کمی یا قیمت کی زیادتی کی وجہ سے) کسی چیز کی مانگ نہ ہونا، بازار کا سرد ہونا یا مندا ہونا، بے رونقی، بے رواجی۔

 جسے کساد سمجھتے ہیں تاجرانِ فرنگ وہ شے متاعِ ہنر کے سوا کچھ اور نہیں (١٩٣٥ء، بال جبریل، ٧١)

کساد کے مترادف

ارزانی

ارزانی, سستاپن, مندا, نامقبولیت, کَسَدَ

کساد کے جملے اور مرکبات

کساد بازاری

کساد english meaning

the not being in demandwant of currency; badness (of markets)cheapness (of merchandise)unsaleablenssflatnessdullness (of markets); penury

شاعری

  • پھر بعد میرے آج تلک سر نہیں بکا
    اک عمر سے کساد ہے بازار عشق کا

Related Words of "کساد":