کسب کے معنی
کسب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَسْب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشنِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیدا کرنا","حاصل کرنا","فاحشہ عورت کی کمائی (بہ سکون سین غیر فصیح)","فاحشہ کا پیشہ","مجازاً ہنر","وہ کمائی جو عورت بدکاری سے حاصل کرے"]
کسب کَسْب
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
کسب کے معنی
"کسب کمال میں عمر صرف کی، اپنی علمی تکمیل کو سب پر مقدم رکھا۔" (١٩٢٦ء، حیات فرہاد، ٦١)
کہتے ہیں انصاف سے یہ طرز و انداز بیاں قدرتی ہے کسب سے ممکن نہیں ایسا کمال (١٩٠٧ء، دفتر خیال، ١٩)
"اگر چندے یہی لیل و نہار نظر آئیں گے تو باورچی اپنا کسب بھول جائیں گے۔" (١٨٦١ء، فسانۂ عبرت، ٤٨)
"کسب چمار کرتا تھا، ادہوری رنگتا۔" (١٨٦٠ء، فیض الکریم، ١٨٠)
"کسی کو گانے کا شوق ہوتا تو راگ راگنیاں سیکھتا اور کسب اور ریاض کے اس فن میں اتنی مہارت حاصل کر لیتا کہ پیشہ ور بھی اس کا لوہا ماننے لگتے۔" (١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٥٥)
"یہ امیرن ڈومنی کی لڑکی تھی اور آخر میں کسب کا پیشہ اختیار کیا تھا، میرے گھر میں پڑ گئی۔" (١٩١٤ء، محل خانۂ شاہی، (ترجمہ)، ٣١)
کسب کے مترادف
تحصیل, حرفت, فن
بدکاری, پیشہ, تحصیل, تلاش, چھنالا, حصول, دھندا, سعی, شغل, فن, قحبگی, کار, کام, کمانا, کوشش, ہنر
کسب کے جملے اور مرکبات
کسب معیشت
کسب english meaning
acquirementacquisition (by labour)earninggain; industryemploymentoccupationtradeprofessionhandicraft; artskill; prostitutionharlotryacquisitionattornment of skillwages of sin
شاعری
- سوراخ سینہ میرے رکھ ہاتھ بند مت کر
ان روزنوں سے دل تک کسب ہوا کرے ہے - اس خبط ناروا کو روا رکھ نہ اے فقیر
کسب حرام کن کہ اسیرے جہاں شوی - اب تلک ڈھونڈھے ہے سینے میں تو دل کو محرم
ہو کے کسب کا وہ لہو دیدہ تر سے گزرا - کہان علم کا کسب فرصت نہ آہ
ہوا کا بھی واں گشت روزن کی راہ - میں نے سامان خوشی سے بھی کیا کسب الم
چق چقی مجھ کشتہ غم کو جلا جل ہو گئی - موتیوں کے تمنائی ڈب ڈب لگاتے ہیں غوطے
اہل کسب و تجارت جہازوں میں کرتے ہیں سیر و سیاحت - یہ راست کاری ہے کسب تیرا یہ دینداری ہے کام تیرا
معین دین اور قطب دوراں زہے ہمایوں ہے نام تیرا - ہے مناسب کہ کسب مال کرے
پر وہ کب از رہ حلال کرے - سوراخ سینہ میرے رکھ ہاتھ بند مت کر
ان روزنوں سے دل تک کسب ہوا کرے ہے - دلبران مج کسب میانے جاں گدازی ہے مباح
تج روش میں جانستان کی کارسازی ہے مباح
محاورات
- جوانی میں تسبیح‘ بڑھاپے میں کسبی
- چیچک اور کسبی نکل کر رہتے ہیں
- نر کی دو جگہ توقیر نہیں بھینس کے اورکسبی کے
- کسب کمال کن کہ عزیز جہاں شوی
- کسب کرنا