کلی کے معنی
کلی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کِل + لی }{ کِلی }{ کُل + لی }{ کَلی }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم کیل کی محرفہ شکل |کِلّ| کے آخر پر |ی| بطور لاحقہ تصغیر لگانے سے متشکل ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٠ء کو "انتخاب لاجواب" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - چابی، کنجی، کلید۔, iعربی زبان سے مشتق اسم |کُل| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبتی ملنے سے |کلّی| بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "جواہر اسراراللہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کل","(غف) کنواری لڑکی","ایک قسم کا چھوٹا حقہ","بے کھلا پھول","پرند کا چھوٹا پر جو شروع میں نکلتا ہے","دوشیزہ (س کَلِ)","سفید چونا","کپڑے کا گانودم حصہ جو قمیصوں کرتوں پاجاموں میں ڈالتے ہیں","کل چیز"]
کُل کُلّی
اسم
اسم آلہ ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ, صفت نسبتی, اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : کِلِّیاں[کِل + لِیاں]
- جمع غیر ندائی : کِلِیوں[کِل + لِیوں (و مجہول)]
- جمع : کَلِیاں[کَلِیاں]
- جمع غیر ندائی : کَلِیوں[کَلِیوں (واؤ مجہول)]
کلی کے معنی
"تانا بانا تُننے میں دو کِلّیاں اور کُنہ درکار ہوتا ہے۔" (١٩٢٠ء، انتخاب لاجواب، ٢٣، ٨:١٦)
"والدین کو کلی اختیار ہے کہ وہ جس کے ساتھ چاہیں لڑکی کا رشتہ کریں۔" (١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٠٢)
"پس اشیا کی تقسیم بڑی یا عام قسموں سے شروع ہو کر چھوٹی یا خاص قسموں میں ختم ہو جاتی ہے، اصطلاحی الفاظ میں کلّی (Generic) سے جزئی (Specific) کی طرف جاتی ہے۔" (١٩٧٠ء، نظام کتب خانہ، ٢٩٤)
کبھی تو آئے وہ رت بھی کہ آکے جا نہ سکے کلی کی آنکھ سے نیندیں صبا چرانہ سکے (١٩٧٢ء، دریا آخر دریا ہے، ٦٥)
"دہلی کی بیگمات کے سو سو کلی کے ڈھیلے پائنچہ ہوا کرتے تھے۔" (١٩٣٠ء، چار چاند، ٤٨)
"اکیس پر، بڑے جاندار، چار کے بجائے چھ چھ کلیاں اور چھاج کی چھاج دم۔" (١٩٦٩ء، ساقی، کراچی، ٢٧:٣،٤)
"کوئی ایک ذات کے حقے تھے . مدریا، کلی، نریل . ایک ہو تو کہوں۔" (١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ٩٢)
"تاہم چونا بہت باریک ہونا چاہیے بڑے بڑے ڈھیلے بہت مضر ہیں کیوں کہ جل کر یہ کلی کا چونا بن جاتے ہیں۔" (١٩٤٨ء، اشیائے تعمیر (ترجمہ)، ٢٩)
"وار گانے والے فنکار کہانی کو بہت سی کلیوں، اور |وچاروں| میں تقسیم کر لیتے ہیں پھر وہ ایک ایک کلی کے ساتھ وچار سناتے ہیں۔" (١٩٧٣ء، لوک واراں (پنجابی)، مقدمہ، ١٨)
کلی کے مترادف
پورا, مکمل, شگوفہ, دوشیزہ, کونپل
بُرعم, تنبورا, چچڑی, چیخ, دوشیزہ, شگوفہ, غنچہ, قلعی, میزان, نَور, کَلِ, کلنی, کونپل, کھونٹی, کیل, ہاتھ
کلی کے جملے اور مرکبات
کلی کا چونا
کلی english meaning
universalallentiretotal; every; complete; generalcommon; genericcommongenerican unblown flowera buda blossoma piece in a native coata pipe for smokingbudgenerallimesmall hookahthe iron agetransverse piecetriangular piece of cloth used in stitching
شاعری
- حیران رنگِ باغ جہاں تھا بہت رُکا
تصویر کی کلی کی طرح دل نہ وا ہوا! - کھلنا کم کم کلی نے سیکھا ہے
اُس کی آنکھوں کی نیم خوابی سے - راتوں کو کلی بن کے چٹکتا تھا ترا جسم
دھوکے میں چلی آئی نسیمِ سحری بھی - ہر ایک لمحہ یہی بے کلی سی ہے دل میں
کہ اُن کو یاد کریں‘ اُن کو بھول جائیں بھی - تم جواں ہو کے وہی غنچہ دہن ہو یہ کیا
جب کلی کھلتی ہے تو نام بدل جاتا ہے - جتنا سناٹا ہوا گہرا خزاں کی شام کا
آشنا رازِ چمن سے ہر کلی ہوتی گئی - جو ہو اذانِ اہل گلشن‘ تو میں ہر کلی سے کہہ دوں
ترا مضمحل تبسم مرے ذوق پر گراں ہے - جو مُسکرایا جہاں میں‘ ہوا وہ صیدِ اجل
ملا ہے درس یہ گلشن کی ہر کلی سے مجھے - چمن نے اذنِ تبسم کہیں نہ مانگا ہو
کلی کلی سے جو چھُپ کر بہار گزری ہے - شبنم کے آنسوؤں کو کب دیکھتی ہے دنیا
کرتے ہیں سب نظارا ہنستی ہوئی کلی کا
محاورات
- کلیجہ تر ہونا
- آرزو کی کلی (نہ) کھلنا
- آسمان میں تھگلی (ٹکلی) لگانا
- آنسو ایک نہیں کلیجہ ٹوک ٹوک
- آنکھ میں آنسو نہیں اور کلیجہ ٹوک ٹوک
- آنکھ کی پتلی کلیجے کی ٹھنڈک
- آنکھوں سکھ کلیجے ٹھنڈک
- آنکھیں غلہ سی نکلی ہونا
- آنکھیں نکلی پڑتی ہیں
- ادھار کھائے کلیش بسائے