کوب کے معنی
کوب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُوب }
تفصیلات
١ - کبڑے پن کا ابھار۔، کبڑا پن۔, m["مارنے والا","مرکبات میں آتا ہے","کلوخ کوب","کوبیدن کا","کوٹنا جیسے زدوکوب۔ سینہ کوب","کوٹنے والا"]
اسم
اسم نکرہ
کوب کے معنی
١ - کبڑے پن کا ابھار۔، کبڑا پن۔
شاعری
- میں سمجھتا تھا محبت کی زباں خوشبو ہے
پھول سے لوگ اسے کوب سمجھتے ہوں گے - مرے ساقی لبا لب جام بھر دے آتش ترسے
طبیعت کوب ہی گرمائے آکر تو ہے گرمائی - لکد کوب حوادث ہورہا ہوں
ہیں میرے ہی لیے شاید سب آفات - جان کیا تھی کہ عدو ہم سے ملاتے تیور
آنکھ دی آپ نے میں کوب اشارا سمجھا - مہن کوب کرتے ہیں اپ ناز سیتی
دوتن جاکہے ہے مگر میری باتا - وہ کوب جلیبی اور کھجلے وہ کھیور بالو ساہی بھی
سب اتنے وان تیار ہوئے جو ٹھور نہ رکھنے کو پانی - کوب تھا پہلے سے ہوتے جو ہم اپنے بد خواہ
کہ بھلا چاہتے ہیں اور برا ہوتا ہے - کیا کوب یہ پردہ ہے بڑے پردہ نشیں ہو
آنکھوں میں بھی پھرتے ہو دلوں میں بھی مکیں ہو - شعر کوب کہہ کر جو لیانا اہے
اپس پر بلا ایک بسانا اہے - کار فرما سیم و زر کا دنہ زد ہوتا نہیں
کار جُو کویں کوئی لینا نہیں زر کوب سے
محاورات
- ایسا زد و کوب کیا کہ ہڈیاں سرمہ ہوگئیں
- خانہ دوستاں بردب و در دشمناں مکوب
- زد و کوب کرنا
- ٹایر ٹٹو گج گاؤ پوت میت دھن مال۔ کوبھی سنگ نہ؟؟ جب لیں جیو نکال
- کوبانس کوبانس کرتے پھرنا