گت کے معنی

گت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گَت }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل لفظ |گات| کی تخفیف |گت| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٩١ء کو "وصیت الہادی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اجرام فلکی کی مکمل گردش","ایک قسم کا ناچ","حالت طرز","حرکت کرنا","سازوں کے بجانے کی طرز","سَرگَم جس سے ناچ یا راگ کا اندازہ ہوتا ہے","سیارے کی روزانہ حرکت","مردے کے جلانے کی رسمیں"]

گات گَت

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

گت کے معنی

١ - حالت، کیفیت۔

"اس گت میں مطالعے کے علاوہ اہل علم و فضل کی صحبتیں بھی میسر آنے لگیں۔" (١٩٧٣ء، جہان دانش، ٤٧٥)

٢ - [ موسیقی ] ساز کے پردوں کی بندش، دھن خصوصاً رواں، گردشی، بار بار دھرائی جانے والی آواز، سر، بول، راگ نیز ایک تال کا نام۔

"اندر بجتے ہوئے ساز کی گت نے میرا پیچھا کیا۔" (١٩٨٨ء، اپنا اپنا جہنم، ٣٧)

٣ - تالی (جو ناچ کے وقت بطور تال کے بجائی جائے)۔

"راگ اس کا قرآن ہے اور ناچ اور ہاتھوں کی گت یعنی سینٹی اور تالی اوسکی نماز ہے۔" (١٨٦٦ء، تہذیب الایمان (ترجمہ)، ٢٨٨)

٤ - [ موسیقی ] وہ دھن جو رقص کے ساتھ بجائی جائے، آواز کی چال۔

 سب ایک ہی گت پر ناچیں گے سب ایک ہی راگ الاپیں گے کل شیام کنھیا پھر بن میں مرلی کو بجانے والے ہیں (١٩٣٧ء، نغمۂ فردوس، ٣٦:١)

٥ - دھن کے ساتھ ایک قسم کا ناچ، رقص کے ساتھ چلنے والی دھن۔

"کتھک . ہندوستان کا اصلی خاص رقص یہی ہے . جو ہندوستان میں ایک بہت بڑا وسیع فن بن گیا اس کی سینکڑوں گیتں اور بے شمار توڑے اور ٹکڑے ایجاد کئے گئے۔" (١٩٨٨ء، دو ادبی اسکول، ٢٥٤)

٦ - ڈھنگ، طرز، انداز، طرح۔

"یہ گندھی صاحب بھی کچھ اس گت کے آدمی تھے کہ . نظر خواہ مخواہ ان پر پڑتی تھی۔" (١٩٦٧ء، بزم خوش نفساں، ٤٩)

٧ - شناخت، پہچان۔

"پران ہی میری گت ہے اور پران کے بغیر میں کہاں تھا۔" (١٨٩٠ء، جوگ بششٹھ (ترجمہ)، ٤٤٦:٢)

٨ - دسترس، پہنچ۔

 جنس ایماں بیچنے والوں کے پو بارے ہیں آج شیخ جی جو خرچ کرلیں سیٹھ جی کی گت نہیں (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٣٢٠)

٩ - خوشی، لطف، انسباط، فرحت، مسرت، مزہ۔

"کھانے پینے کی حلاوت نہ پہننے کی کچھ گت۔" (١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٨٣)

١٠ - حال، حقیقت۔

 ہے وہ اک دریائے عقل و معرفت تم نہیں پہچانتے ہو اوس کی گت (١٨٢٨ء، باغ ارم، ٨٨)

١١ - صناعی، ہنر مندی، مزاج، طبیعت۔

"بھگوان کی کچھ گت جانی نہیں جاتی دیکھو وہ کلچھن کو لکشمی دے کل ہیں کو بدیا۔" (١٨٠٤ء، بیتال پچیسی، ٣٩)

١٢ - اجرام فلکی کی مکمل گردش۔

 زہے چرخ کج رودھر یا گت سعید تس امید کے در کوں دینے کلید (١٦٥٧ء، گلشن عشق، ١١٢)

١٣ - سیارے کی روزانہ حرکت۔ (جامع اللغات، پلیٹس)

"نگوڑیوں کو اتنی بھی گت نہیں کہ تماشبین کی خاطر مدارت کیونکر ہوتی ہے۔" (١٩٢٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٠، ١٠:٣٨)

١٤ - سلیقہ۔

"گھنٹوں وہ دونوں چپ چاپ ایک گت سے کام کرتے گئے۔" (١٩٤١ء، پیاری زمین، ٣٥)

١٥ - رفتار، چال۔

"اے گھوڑی تو فلاں سکھ سادھو کی جورو تھی . تم کو لازم ہے کہ ہمارے یہاں حاضر ہو تیری گت یعنی خاتمہ بالخیر ہو جائے گا۔" (١٨٦٤ء، تحقیقات، چشتی، ٨١٤)

١٦ - اختتام، انجام، خاتمہ۔

١٧ - ہندوؤں کے مردے جلانے کی رسم، کریا کرم۔ (نوراللغات، پلیٹس)

١٨ - حرکت، حرکت کرنا، جانا، کوچ، روانگی، اڑنا، پرواز، راہ، راستہ، ذریعہ، کامیابی کا ذریعہ، تناسخ، آواگون، زندگی کا زمانہ (بچپن، جوانی، بڑھاپا)۔ (جامع اللغات، پلیٹس)

١٩ - کبوتر کا غٹرغوں کرنا، کبوتر کا آواز نکالنا یا گونجنا، آوازیں نکالنا۔ (مہذب اللغات)

٢٠ - زود کوب۔ (وضع اصطلاحات، 177)

گت کے مترادف

چال, حرکت, انداز, نوبت[1]

اختتام, اڑنا, پرواز, پہنچ, جانا, جلوس, چال, حالت, حرکت, خرام, خوشی, دسترس, راست, راہ, روانگی, طرز, فرحت, وضع, ڈھنگ, کوچ

گت کے جملے اور مرکبات

گت پھری, گت کا, گت کار, گت کی, گجر ترنگ

گت english meaning

The past; anything past or done; an even goingmoving; motion; movement; pace; gait; march; passage; progress; procession; pathwaycourse; flight; diurnal motion (of a planet in its orbit); a whole revolution (of a heavenly body); procedurecarriagedeportment; comingarriving atobtainingattainmentaccessreachrange; endterminationissueevent; course of events; fatefortunedestiny; a n expedientmeans; a means of success; wayart or method of acting; stratagem; basis; refugeresourceremedy; stateconditionsituationappearancepredicamentplight (as that in which one is beaten soundly)pickletrimmess; mode of existencenature; a happy issue; happiness; salvation; transmigration (of souls); funeral rites; a period of life; a musical time or measureairblowing (wind)browbeatingmade of dancingsevere beatingtune

شاعری

  • اور ایک طرف دل لینے کو محبوب بھویوں کے لڑکے
    ہر آن گھڑی گت بھرتے ہوں کچھ گھٹ گھٹ کے کچھ بڑھ بڑھ کے
  • نہ پکھا وج سے نہ طبلے سےنہ ڈھولک سے ہیں بند
    لاکھ بول آڑے بنا دیتی ہے اک تال کی گت
  • کچھ تار طنبوروں کے جھنکے‘ کچھ ڈھمڈھی اور منھ چنگ بجی
    کچھ گھنگرو کھٹکے جھم جھم جھم‘ کچھ گت گت پر آہنگ بجی
  • جو باندی غلاموں کوں دکھ دے بہت
    جو ہوں کوئی لتری سنو اونکی گت
  • تیرے بھنواں کے طاق میں سجدا کیا نہ جائے
    یک رنگ گت میں دل کی مہارت کیے بغیر
  • یہ کہہ کے جو ڈھپلی کے تئیں گت پہ بجایا
    اس ڈھب سے اسے چوک کے جمگھٹ میں نچایا
  • کیا صورت لوگ لگائی کی کیا نقشہ ناری نرپت کا
    کیا رنگ بنے کا روپ ہوئے کیا سوانگ بنایا گت گت کا
  • نہ اٹھ کے ہلنے کی ہر گز روے میں طاقت
    بنی ہے بھوکھ سے دربانوں کے یہ منھ کی گت
  • تیری بھنواں کے طاق میں سجدا کیا نہ جائے
    یک رنگ گت میں دل کی مہارت کیے بغیر

محاورات

  • آئے کناگت پھولا کانس۔ بامن اچھلیں نو نو بانس
  • آپ میاں منگتا (یا ننگے) باہر کھڑے درویش
  • آپ میاں منگتا (یاننگے) باہر کھڑے درویش
  • آپ میاں منگتے (ننگے) باہر کھڑے درویش
  • آپن بھل ہو تو جگت پریت کاری
  • آج کل بارہ برس کی بٹیا برمانگے ہے۔ آج کل کی کنیا اپنے منہ سے بر مانگتی ہے
  • آگ (لگا۔ لگتا) لگنتا جھونپڑا جو نکلے سولے۔ آگ لگے جھونپڑے جو نکلے سو لابھ
  • آنکھیں مانگنا یا مانگتے پھرنا
  • ابھی رو رو کے روٹی مانگتا (ابھی مانگتی) ہے
  • اپنا مرن جگت کی ہانسی

Related Words of "گت":