گلو کے معنی
گلو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گُلُو }
تفصیلات
١ - گردن، انسان یا جانور کی گردن کا اگلا حصہ، گلا۔, m["ایک کڑوی بیل کا نام جو اکثر نیم کے درخت یا پہاڑ پر ہوتی ہے","چھوٹی لڑکیوں کو خطاب کرتے ہیں","گلہری کا مخفف","مرکبات میں جیسے خوش گلو","مہوے کی گُٹھلی"]
اسم
اسم نکرہ
گلو کے معنی
گلو کے جملے اور مرکبات
گلو بریدہ, گلو بستہ, گلو تراشی, گلو خلاصی, گلو سوز, گلو بند, گلو پوش, گلو تراش, گلو کار, گلو کاری, گلو گاہ, گلو گیرفتگی, گلو گرفتہ, گلو گیر, گلو گیر آواز, گلو گیر لہجہ, گلو گیری, گلوکار, گلو گرفتگی
شاعری
- کرتا نہیں عبث تو پارہ گلو فغاں سے
گزرے ہے پار دل کے اک نالہ حزیں بھی - نگاہ و ناز و ادا و غمزہ شریک سب میرے قتل میں ہیں
رہے گا کوئی نہ پاک دامن جو خون ابلا رگ گلو کا - جو تم محفل سے جاتے گھیرتے امراض محفل کو
قدح کی آنکھ دکھتی شیشے کو درد گلو ہوتا - تار باتوں کا بندھا جب خوش گلو کی بزم میں
نامہ بر بھی مست ہوکر رقص فرمانے لگا - اے گلو حسن دو رورہ پہ نہ اتنا پھولو
چمن حسن پہ آئے گی خزاں آخر کار - سر فرازی اسی گردن کو بہت زیبا ہے
آتش حسن گلو سوز کا یہ شعلہ ہے - وہ زیب گلو یہ زینت سریوں بھی یہ ہے اس سے برتر
کب ہار سے بازی ہارا ہے سورج کا سہرا پھولوں گا - سینے سے تیرے جلوہ نما ہے ضیائے صبح
گل کھاتی ہے بیاض گلو پر صفائے صبح - آواز خوش تھی اس کی گلو سازی میں نہ بول
گانا تو باجتا تھا گلا جیسے پھوٹا ڈھول - ہم سے مستی میں بھی خم کا نہ گلو ٹوٹ گیا
تجھ س پر ساقی کم ظرف سبو ٹوٹ گیا
محاورات
- اجل گلوگیر ہونا
- باسی پھولوں میں باس نہیں پردیسی بالم تیری آس نہیں۔ باسی گلوں میں باس نہیں دور گئے کی آس نہیں
- پاگل (پاگلوں) کے سر کیا سینگ (لگے) ہوتے ہیں
- پاگلوں کے سر کیا سینگ ہوتے ہیں؟
- پڑھوں میں ان پڑھا جیسے (بگلوں) ہنسوں میں کوا
- تھوڑی آس مدار کی بہت آس گلگلوں کی
- چکنے گلوا ملوا کے
- روئی کے بھلاویں کپاس مت نگلو۔ روئی کے دھوکے کہیں کپاس نہ نگل جانا
- زیب گلو ہونا
- گلو پیڑا مانگتی ہے