گوئی کے معنی
گوئی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["گائے","آواز نِکالنا","بات چیت","بولنے كا عمل","دو بیل جو ہل میں جتیں","ضرب المثل","مرکبات میں جیسے راست گوئی","وہ بات جو کَہی جاتی ہے","وہ مقدار روئی کی جو ایک بار انگلیوں سے تولی جائے"]
گوئی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["گائے","آواز نِکالنا","بات چیت","بولنے كا عمل","دو بیل جو ہل میں جتیں","ضرب المثل","مرکبات میں جیسے راست گوئی","وہ بات جو کَہی جاتی ہے","وہ مقدار روئی کی جو ایک بار انگلیوں سے تولی جائے"]
"تکلف قصیدہ گوئی کی بنیادی خصوصیت بن گیا۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٤٢)
"سودا نے دِلی ہی میں مرثیہ گوئی شروع کی۔" (١٩٨٨ء، دہلوی مرثیہ گو، ٢١٤)
"میر کاظم علی سے میر باقر علی نے داستان گوئی کا فن حاصل کیا۔" رجوع کریں: (١٩٦١ء، اردونامہ، کراچی، ٥٢:٣)
"ان کے ٥ ہزار اشعار صرف ٩ سالہ مشق سخن کا نتیجہ ہیں جس سے ان کی قادر الکلامی اور زود گوئی کا اندازہ ہو سکتا ہے۔" (١٩٨٤ء، سراج اورنگ آبادی (شخصیت اور فکر و فن)، ٢٩)
"ایسے مصوّر بھی تھے جو مصوّری کے ساتھ فال گوئی بھی کرتے تھے۔" (١٩٦٧ء، اردو، کراچی، جولائی، ٢٦)