اتنا کے معنی
اتنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِت + نا }
تفصیلات
١ - اس قدر (خاص، معین یا غیر معین تعداد یا مقدار وغیرہ کے لیے مستعمل), m["(بطور اشارہ قریب جبکہ مشارالیہ مزکور ہو) یہ","اس حد تک","اس درجہ","اس قابل","اس قدر (خاص، معین یا غیر معین، تعداد یا مقدار وغیرہ کے لیے مستعمل)","اس قدر زیادہ یا بڑا (کثرت، بہتات یا عظمت کے لیے)","اس قدر کم یا چھوٹا","ایں قدر","برابر (اکثر ٫کا، وغیرہ کے ساتھ مستعمل)","کم سے کم اس قدر (قلت، کمی یا صغر کے لیے)"]
اتا اِتْنا
اسم
صفت مقداری ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : اِتْنی[اِت + نی]
- جمع : اِتْنے[اِت + نے]
- جمع غیر ندائی : اِتْنوں[اِت + نوں (و مجہول)]
اتنا کے معنی
جرم نظارہ پر نہ نہیں صائقہ گرے اتنا چمک کے مجھ پہ تو چمکا نہ آئنہ
میری قسمت میں غم گر اتنا تھا دل بھی یا رب کئی دیے ہوتے "اتنا لکھا پر معلوم ہوتا ہے کچھ نہیں لکھا" (١٨٦٩ء، دیوان، غالب، ٢٤٣)(١٩٥٠ء، چھان بین، ٨١)
وہ زیادہ یہ کم الٰہی خیر غم تو اتنا ہے دل مرا اتنا (١٩٠٥ء، یادگارِ داغ، ١٤٦)
کس کو رکھوں نظر میں میں اپنی کوئی اتنا نظر نہیں آتا (١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٣٣)
"کمی ہے تو بس اتنی کہ یہاں کے عوام بے علم اور کمزور ہیں" (اودھ پنچ، لکھنو، ١٣/١٠: ٤)
"واقعی تم . کامیاب اور خوش رہو گے اور قاضی صاحب مرحوم کے اتنا جیو گے" (١٩٥١ء، گویا دبستان کھل گیا، ٥٤)
اتنا کے جملے اور مرکبات
اتنے میں, اتنے کے لیے, اتنے واسطے, اتنا کچھ, اتنے ایک, اتنے سارے, اتنا اتنا, اتنا بھر, اتنا سا, اتنا سارا, اتنا سا فتنہ
اتنا english meaning
as much as thisthis much; so muchso many(F اتنی ut|ni)(F. اتنیut|ni)As much as thatas much as that ; so much ; that muchso much soso much thus farthat farthat much
شاعری
- یاں کے سپید و سیہ میں ہم کو دخل جو ہے سو اتنا ہے
رات کو رو رو صبح کیا اور دن کو جوں توں شام کیا - داغ ہوں رشکِ محبت سے کہ اتنا بے تاب
کس کی تسکیں کے لیے گھر سے تو باہر نکلا - نہ نکلا کر اتنا بھی بے پردہ گھر سے
بہت اس میں ظالم تو بدنام ہوگا! - اتنا کہا تھا فرش تری رہ کے ہم ہوں کاش
سو تو نے مار مار کے آکر بچھا دیا - کیا کروں‘ کس سے کہوں‘ اتنا ہی بیگانہ ہے یار
سارے عالم میں نہیں پاتے کسی کا آشنا - اتنا سیاہ خانہ عاشق سے ننگ کیا
کتنے دنوں میں آئے ہو ہاں رات تو رہو - جب دیکھتے ہیں پانوں ہی دابو ہو اس کے میر
کیوں ہوتے ہو ذلیل تم اتنا تو مت دبو - جب تک شگاف تھے کچھ اتنا نہ جی رُکے تھا
پچھتائے ہم نہایت سینے کے چاک سی کر - کامل ہو اشتیاق تو اتنا نہیں ہے دور
حشر دگریہ وعدۂ دیدار کیوں نہ ہو - عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے
اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دَم نکل جائے
محاورات
- اتنا اتنا کچھ
- اتنا اکڑتا ہے کہ گردن گدی میں جالگتی ہے
- اتنا بوجھ یہ غضب
- اتنا بھرا کہ چھلک گیا
- اتنا پکا کہ باسی تھکا
- اتنا پھونک پھونک کر قدم رکھتے ہو
- اتنا جھوٹ بولو جتنا آٹے میں لون
- اتنا جھوٹ بولو جتنا آٹے میں نمک
- اتنا سا فتنہ
- اتنا سا منہ نکل آنا