برس کے معنی

برس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَرَس }{ بِرَس }

تفصیلات

iسنسکرت کے اصل لفظ |ورش| سے ماخوذ اردو زبان میں |بَرَس| مستعمل ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٣٤ء میں |محمود دریائی" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - بے مزہ۔, m["برسنا","(امر) برسنا کا","(س ورش ۔ برسنا)","١٢ مہینے","ارادے میں پکّا ہونا","بارش گرنا","بارہ مہینے کا زمانہ","زمین کا سورج کے گرد پھرنے کا زمانہ جو ٣٦٥ دن ٥ گھنٹے ٤٨ منٹ ٤٦ سیکنڈ کا ہوتا ہے مگر عام طور پر ٣٦٥ دن کا ہوتا ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ہر چوتھے سال ایک دن بڑھادیتے ہیں۔ انگریزی حساب میں فروری کا مہینہ ٢٩ دن کا ہوجاتا ہے اور اسے لیپ کا سال کہتے ہیں۔ سینکڑے کے سالوں میں سوائے اس کے جو چار پر تقسیم ہو اور کسی پر نہیں بڑھاتے","قمری سال ١٢ قمری مہینوں کا ہوتا ہے۔ ہندو اور یہودی چند سال بعد ایک سال تیرہ مہینے کا کرکے شمسی اور قمری سال کو برابر کردیتے ہیں","کسی سیارے کے سورج کے گرد پھرنے کا زمانہ"]

ورش بَرَس

اسم

اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : بَرَسوں[بَرَسوں (و مجہول)]

برس کے معنی

١ - بارہ مہینے کی مدت، سال، سورج کے گرد زمین کے ایک پوری گردش کرنے کا عرصہ (جو 365 دن 5 گھنٹے 48 منٹ 46 سیکنڈ کا ہوتا ہے)

|چور کی سزا تجویز کر دی اتنے برس قید، زید نے چوری کی اور جیل خانے بھیجا گیا۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢٥:١)

١ - بے مزہ۔

برس کے جملے اور مرکبات

برس بدھاوا, برس برس دن, برس بیاوڑ, برس بھر, برس پیچھے, برس پھل, برس چھ مہینے, برس دن, برس دن کا دن, برس روز, برس کا دن, برس کے برس, برس گانٹ

برس english meaning

year; rainingrainson-in-law [P]the foot of a mountainthe sheet of a sailthe skirt or a garmentwise learnedyear

شاعری

  • ابر مت گورِ غریباں پہ برس غافل آہ
    ان دل آزردوں کے جی میں بھی لہر آوے گی
  • انھوں میں جو کہ ترے محوِ سجدہ رہتے ہیں
    نہیں ہے قدر ہزاروں برس کی طاعت کی
  • کچھ برس پہلے جو خط اس نے لکھے تھے مجھ کو
    اب پڑھا ان کو تو کچھ اور معانی نکلے
  • وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
    دلِ بے خبر مری بات سُن اُسے بھول جا اُسے بھول جا
  • برس گیا سرِ دریا جو ابر کا ٹکڑا
    اسے خبر ہی نہ تھی دشت کتنا پیاسا تھا
  • برس رہی ہے ہر اک سمت کنکروں کی پھوار
    میں ایک چھتری سے کس کس کا سر بچا کے رکھوں
  • شبنم کی طرح آنکھ سے آنسو برس پڑے
    دل سے جب آئی یاد گزشتہ بہار کی
  • وہ تو چہرے سے برس پڑتے ہیں آثارِ ملال
    ضبطِ اشک دیدۂ تر‘ پردہ دارِ دل سہی
  • بارش

    ایک ہی بارش برس رہی ہے چاروں جانب
    بام و در پر… شجر حجر پر
    گھاس کے اُجلے نرم بدن اور ٹین کی چھت پر
    شاخ شاخ میں اُگنے والے برگ و ثمر پر‘
    لیکن اس کی دل میں اُترتی مُگّھم سی آواز کے اندر
    جانے کتنی آوازیں ہیں…!!
    قطرہ قطرہ دل میں اُترنے ‘ پھیلنے والی آوازیں
    جن کو ہم محسوس تو کرسکتے ہیں لیکن
    لفظوں میں دوہرا نہیں پاتے
    جانتے ہیں‘ سمجھا نہیں پاتے
    جیسے پت جھڑ کے موسم میں ایک ہی پیڑ پہ اُگنے والے
    ہر پتّے پر ایسا ایک سماں ہوتا ہے
    جو بس اُس کا ہی ہوتا ہے
    جیسے ایک ہی دُھن کے اندر بجنے والے ساز
    اور اُن کی آواز…
    کھڑکی کے شیشوں پر پڑتی بوندوں کی آواز کا جادُو
    رِم جھم کے آہنگ میں ڈھل کر سرگوشی بن جاتا ہے
    اور لہُو کے خلیے اُس کی باتیں سُن لگ جاتے ہیں‘
    ماضی‘ حال اور مستقبل ‘ تینوں کے چہرے
    گڈ مڈ سے ہوجاتے ہیں
    آپس میں کھو جاتے ہیں
    چاروں جانب ایک دھنک کا پردہ سا لہراتا ہے
    وقت کا پہیّہ چلتے چلتے‘ تھوڑی دیر کو تھم جاتا ہے
  • آنکھ اور منظر کی وسعت میں چاروں جانب بارش ہے
    اور بارش مین‘ دُور کہیں اِک گھر ہے جس کی
    ایک ایک اینٹ پہ تیرے میرے خواب لکھے ہیں
    اور اُس گھر کو جانے والی کچھ گلیاں ہیں
    جن میں ہم دونوں کے سائے تنہا تنہا بھیگ رہے ہیں
    دروازے پر قفل پڑا ہے اور دریچے سُونے ہیں
    دیواروں پر جمی ہُوئی کائی میں چھُپ کر
    موسم ہم کو دیکھ رہے ہیں
    کتنے بادل‘ ہم دونوں کی آنکھ سے اوجھل
    برس برس کر گُزر چُکے ہیں‘

    ایک کمی سی‘
    ایک نمی سی‘
    چاروں جانب پھیل رہی ہے‘
    کئی زمانے ایک ہی پَل میں
    باہم مل کر بھیگ رہے ہیں
    اندر یادیں سُوکھ رہی ہیں
    باہر منظر بھیگ رہے ہیں

محاورات

  • آپ سے چار برساتیں زیادہ دیکھی ہیں
  • آپ سے چار برساتیں میں نے زیادہ دیکھی ہیں
  • آج برس کے پھر نہ برسونگا (برسیگا)
  • آج برس کے پھر نہ برسوں گا
  • آج کل بارہ برس کی بٹیا بر مانگے
  • آج کل بارہ برس کی بٹیا برمانگے ہے۔ آج کل کی کنیا اپنے منہ سے بر مانگتی ہے
  • آج کی آج آجکی برس دن میں
  • آج کے آج اور سو برس میں
  • آدھے اساڑھ تو بیری کے بھی برسے
  • آس پاس برسے دلی پڑی ترسے

Related Words of "برس":