بن کے معنی
بن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَن }{ بُن }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |ون| ہے اردو میں اس سے ماخوذ |بن| مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٦٥ء میں |پھول بن| میں مستعمل ہے۔, iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧١٧ء میں بحری کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(امر) بننا کا","ابن کا مخفف","بُھنا ہوا کا مخفف","بیٹے اور باپ کے نام کے درمیان استعمال ہوتا ہے جیسے قاسم رضی اللہ بن محمد بن حداد (١٠∕٩ قم)","چرائی کی فیس","درختوں کا جھنڈ","روزانہ محنت یا نکائی کے لئے جو اناج مزدوروں کو دیا جائے","شام کے تین بادشاہ","قہوہ ۔ بھونے اور پیسے جانے سے پہلے","مزدوری جو کٹائی کے لئے دی جائے"]
ون بَن
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : بَنوں[بَنوں (واؤ مجہول)]
- جمع غیر ندائی : بُنوں[بُنوں (واؤ مجہول)]
بن کے معنی
بھیڑیوں کے غول پھرتے تھے بنوں میں چیڑ کے تاکہ جو مل جائے واں آوارۂ دشت بلا (١٩٠٥ء، کلیات نظم حالی، ٢٧:٢)
کوئی مقام نظر آ گیا جو بن کا سا کہا جنون نے یہ ہے مرے وطن کا سا (١٩٢٥ء، شوق قدوائی، دیوان، ٦١)
پھر بہار آگئی گھر میں الجھی ہوئی پھر بڑھی بیخودی دھن لگی دشت کی اف یہ جوش جنوں اف یہ گرمی یہ خوں پھول کھلنے لگے آگ بن میں لگی (١٩٥١ء، آرزو، ساز حیات، ٣٠)
|کپاس کہ اسے بن اور نرما بھی بولتے ہیں۔" (١٨٤٨ء، توصیف زراعات، ٧٧)
پختہ ہو کر اپنی شاخ و بن سے ہوتا ہے جدا اے ثمر چشم محبت میں تری خامی بھلی (١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٧٤:٢)
"حرف چھ مقام سے پیدا ہوتے ہیں، اول حلق، دوم بن زبان، سوم حیان زبان، چہارم کرانۂ زبان، پنجم سرزبان، ششم لب۔" (١٨٧٣ء، عقل و شعور، ٤٣)
بن کے مترادف
لا[1]
انتہا, بادیہ, بجز, بدوں, بغیر, بنیاد, بیاباں, بیخ, بیلا, جنگل, جڑ, دشت, روئی, رکھ, ریگستان, سرا, سوا, صحرا, مرغزار, نوک
بن english meaning
forestjunglewoodgrovecopsebrake; cotton-field; cotton cropgroundfoundationbasisrootstem; bottomendtip[A~) بن used between two names]a gildera woodabbreviation of (ابن)adverb of timeapparentbottomceremonyCoffee not roasted and groundevidentexceptformalityFoundationmanifestobviousostentationostentatiousroot [P]showysonson (of)son [A ABB of بن used between two names]stemthe external or outward appearanceto appearto be revealedto be visible or apparentunlesswithoutwithout; except; unlesswood; forest; jungle
شاعری
- سحر گہ عید میں دَور سبُو تھا
پر اپنے جام میں تجھ بن لُہو تھا - ہم جو اُس بن خوار ہیں حد سے زیادہ
یار یاں تک آن کر کیا کم ہوا - دور بیٹھا غبارِ میر اس سے
عشق بن یہ ادب نہیں آتا! - اس آفتاب بن نہیں کچھ سوجھتا ہمیں
گر یہ ہی اپنے دن ہیں تو تاریک شب ہے کیا - کاٹے ہیں خاک اڑا کر جوں گرد باد برسوں!
گلیوں میں ہم ہوئے ہیں اس بن خراب کیا کیا - کس مردنی کو اس بن بھاتی ہے زندگانی
بس جی چکا بہت میں اب کیا کروں گا جی کر - فکر دین میں اُس کی کچھ بن نہ آئی آخر
اب یہ خیال ہم بھی دل سے اُٹھا رکھیں گے - عشق میں تیرے گزرتی نہیں بن سر ٹپکے
صورت اک یہ رہی ہے عمر بسر کرنے کی - چوب حرفی بن الف بے میں نہیں پہچانتا
ہوں میں ابجد خواں شناسائی کو مجھ سے کیا حساب - طالع سے بن گئی کہ ہم س مہہ کنے گئے
بگڑی تھی رات اُس کے سگ و پاسباں کے بیچ
محاورات
- (سے) کور دبنا
- آ بنی سر پر اپنے چھوڑ پرائی آس
- آ بنی سر‘ اپنے چھوڑ پرائی آس
- آئی تھی آگ لینے بن گئی گھر کی مالک
- آئینہ بن جانا
- آب و دانہ بند کردینا
- آب و دانہ بند ہونا
- آبرو بنی ہونا
- آبرو پر بن جانا یا بننا
- آپ اللہ نے (اپنے ہاتھ سے) بنایا