ت کے معنی

ت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تے }

تفصیلات

iعربی، فارسی، اردو اور دیونا گری میں حرف تہجی ہے۔, m["ابجد میں اس کے ٤٠٠ عدد فرض کئے گئے ہیں لیکن جب ہ کی صورت میں لکھا جائے تو صرف پانچ ہیں","اُردو اور فارسی زبان کا چوتھا حرف عربی کا تیسرا اور ناگری رسم الخط کا سولھواں بنجن ہے","اُردو میں بعض الفاظ کے آخر میں مصدر کے معنی دیتا ہے جیسے لکھت پڑھت۔ رنگت","اس کو تائے قرشت یا تائے مثنات فوقانیہ بھی کہتے ہیں","تلفظ تے","تورَگ الفاظ کا پہلا حرف ہے","تے دو طرح پر لکھی جاتی ہے۔ لمبی یا ہ کی صورت میں۔ عام طور پر لمبی لکھی جاتی ہے مگر عربی مصادر کی تائے تانیث مرکب الفاظ میں اور تائے تانیث وتائے مصدری تائے نقل و تائے مبالغہ جب اسماء کے آخیر میں ہوتی ہیں ہائے ہوز سے لکھی جاتی ہیں","فارسی تا","ہندی تَ","ہندی میں الفاظ کے شروع میں تین کے معنی دیتا ہے اور تین کا مخفف ہے"]

اسم

حرف تہجی ( مؤنث - واحد )

ت کے معنی

١ - عربی حروف تہجی ابتث کا تیسرا، اردو فارسی کا چوتھا، دیو ناگری کا سولھواں اور ابجد کا بائیسواں حرف ہے، تائے قرشت اور تائے مثناۃ فوقانیہ کے نام سے موسوم ہے مستقل مصمۃ (حرف صحیح) اسنانی (دندانی) ہے نوک زبان اور دندان کی مدد سے ادا کیا جاتا ہے۔حساب ابجد یا جمل میں اس کے چا سو (400) عدد مقرر ہیں اگر یہ |ہ| کی صورت میں لکھا جائے تو اس کے صرف پانچ (5) عدد لیے جائیں گے۔ یہ حرف شمسی ہے اور |ال| لگنے پر متشد ہو جاتا ہے |ال| بحالت ترکیب غیر ملفوظ رہتا ہے۔یہ حرف عربی الفاظ میں حسب ذیل صورتوں میں |ت| کی حالت میں لکھا جاتا ہے:1۔جمع مؤنث سالم میں، جیسے: صالحات، مسلمات۔2۔جب اصلی ہو، جیسے: وقت، التفات، موت۔3۔اسماء کے آخر میں جب تاے تانیث، تائے مصدری، تائے مبالغہ اور تائے نقل (معنی وصفی سے بدل کر اسم کر دیتی ہے) تو ہائے ہوز سے بدل جاتی ہے جیسے: فاجرہ، تکملہ وغیرہ اور عربی کے مرکب الفاظ میں قاعدۂ عربی کی تقلید کی جاتی ہے، جیسے: مع العافیہ: آصف الدولہ۔عربی کے الفاظ، صلواۃ، زکواۃ جمع کے شبہے سے بچنے کے لیے عربی رسم الخط کے موافق لکھے جاتے ہیں تاکہ صلواۃ اور صلوات میں فرق ہو سکے۔ حرف |ت| پر جب عربی تنوین آتی ہے تو گول (ۃ) لکھی جاتی ہے جیسے: استعارۃً، کنایۃً مگر مزبورا لآخر میں تاً بھی لکھتے ہیں۔

"کیا میں استفادتاً کچھ عرض کرسکتا ہوں?" (١٩٥٢ء، نگارستان مانی، ٢١)

٢ - اردو کلمے کے آخر میں بطور علامت اسم کیفیت مستعمل، جیسے: پڑھت، رنگت وغیرہ۔

ت اسمیت: بادشاہت وغیرہ (وضع اصطلاحات، ٧٧)

٣ - اردو میں |ت| کا املا زبان فارسی کے مطابق رہتا ہے یعنی تائے ملفوظی لمبی اور تائے مکتوبی جس کا تلفظ ہائے ہوز کی صورت میں ہوتا ہے گول |ہ| یا پائے مختفی کی شکل میں لکھی جاتی ہے۔ جیسے علامت، شاعرہ، قاہرہ، علامہ، مشکلہ۔

٤ - (ریاضی کی ترقسمات میں) یونانی بڑے حرف T(TAU) کا بدل۔ (ماخوذ: ترقیمات ریاضی و سائنس، 2)

ت english meaning

(in jummal reckoning) 400a cresta crowna pencil for applying collyrium to the eyes generally made of leada tiarafourth letter of Urdu alphabet having no equivalent in English ; sound represented as tThe fourth letter of Urdu alphabetthe sign Capricorn represented by a water animal with the body and tail of a fish and the forelegs, neck and head of an antelopeto feignto pretend

شاعری

  • دیکھے سے جس کے لاکھوں گریباں ہیں تار تار
    کیسا یہ رنگ ہے ت ری دستار پر چڑھا
  • ریوڑی کے پڑی پھیر میں کٹا سی مری جان
    حلوائی نے ارمان تو ت بھر نہ نکالا
  • اپنی سامی آئے نہ ت تخفیف میں کہیں
    اپنا میاں ضرور کہیں سوجھتا کرو
  • ت رے غم میں دل سُوراخ سُوراخ
    کیا پیدا صدائے بانسلی کوں

محاورات

  • ‌چار باسن ہوتے ہیں تو کھڑکتے ہیں
  • ‌چور کا کوئی حمایتی نہیں
  • ‌داتا کا دان غریب کا اشنان
  • ‌دمش برداشتم مادہ برآمد
  • ‌دکھ بھریں بی فاختہ اور کوے میوے کھائیں
  • ‌سمپت سے بھٹیا نہیں۔ دلدر سے ٹوٹن
  • ‌گاؤں ‌بسنتے ‌بھوتلے۔ ‌شہر ‌بسنتے ‌دیو
  • ‌کلیجہ تر ہونا
  • ‌کوئلوں ‌کی ‌دلالی ‌میں ‌(منہ ‌بھی ‌کالا ‌کپڑے ‌بھی ‌کالے) ‌ہاتھ ‌کالے
  • ‌کوئی ‌نہ ‌پوچھے ‌بات ‌میرا ‌دھن ‌سہاگن ‌نام

Related Words of "ت":