تان کے معنی
تان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تان }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ سنسکرت میں اسی صورت میں مستعمل ہے۔, m["(اردو۔ مذکر) طعن کا مخرب","ابرو پر بل ڈالنا","بلند آواز","بلند آہنگی","تاننا کا","سُر کے نئی طرح سے حصے کرکے ایک موقع کے ساتھ تال یا سم پر لانا","طعن کا مخرب","گانے میں ایک خاص قسم کی بلند آواز","لوہے کی سلاخ","لوہے کی سلاخ جو پلنگ۔ پالکی۔ گاڑی وغیرہ کو مضبوطی کی غرض سے لگاتے ہیں (س۔ تن۔ آواز دینا)"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تانیں[تا + نیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : تانوں[تا + نوں (و مجہول)]
تان کے معنی
تانوں کو اپنے ڈھب سے گھٹا اور بڑھا سکے اس کی پسند کے ہیں جو گانے وہ گا سکے (١٩٤٧ء، سنبل و سلاسل، ٧١)
"بین اور ساتوں تانوں کے نغمے حسیناؤں کی شیریں آواز کے ساتھ ہوا میں گونج رہے ہیں"۔ (١٩٢٦ء، درگیش نندنی، ١٩٦)
"تان تار ہائے طولانی کو کہتے ہیں کہ جولاہے کپڑا بننے کے واسطے اول اس کو بناتے ہیں"۔ (١٨٤٥ء، (ترجمہ) مطلع العلوم، ١٩٤)
"جہاز کے تمامی کل پرزے کیا بادبان، کیا مستول، تانیں اور رسے اور تمام چیزیں اس نے اسی باریک بینی کی نظر سے جانچی ہیں"۔ (١٩٠٧ء، نپولین اعظم، ٢٢٤:٥)
"آپس میں نیزہ بازی ہونے لگی، اکیسویں تان میں شہزادے نے نیزہ احکام کا نکالا"۔ (١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٤٩:٣)
تان کے جملے اور مرکبات
تان پلٹا, تان تان کر, تان توبڑا, تان و سر
تان english meaning
a tone; a tune; the key-note (in music); stretching; knitting; a thread; a stretched or tight cord or ropeA tuneknitting (the eyebrow)tensionthe keynote
شاعری
- کیا لطف تھا کہ میکدے کی پشتِ بام پر
سوتے تھے مست چادر مہتاب تان کر - افسانے ماومن کے سنیں میر کب تلک
چل اب کہ سوویں منہ پر دوپٹے کو تان کر - ریزہ ریزہ ٹوٹ چکا ہوں اندر سے
گھر سے باہر گردن تان کے چلتا ہوں - جو پیاسوں کی قاسی میں بڑھو تم تان کرسینے
تو جو منزل کڑی آتی رہے وہ آب ہوجائے - آوے فلک سوں زہرہ اتر، گروہ مہ جبیں
یک تان گاوے رام کلی یا بھباس میں - پلولے مون پہ آڑا ہود کرے ہر بات آڑی نت
رہتیہے آری آڑی اور بھنووں کی تان چپ رس رس - دیکھو تو بھویں تان کے اک دن مہ نو کو
ابرو سے ہلال اور بھی جھک جاے تو اچھا - کس قیامت کا تان پلٹا ہے
جس پہ آوا گون کا دھوکا ہے - آیا مری لحد پہ یہ کہہ کر وہ پردہ دار
چاد کفن کی منہ پر ذرا تان لیجیے - اے بتو قاتل عالم ہے تمھارا گانا
برچھیاں نام خدا تانتے ہو تان کے ساتھ
محاورات
- آپ ملے سو دودھ برابر مانگ ملے سو پانی۔ کہے کبیر وہ رکت برابر جا میں اینچا تانی
- آلے بالے بتانا
- آن سے مارے تان سے مارے اس پر بھی نہ مرے تو ران سے مارے
- آٹے دال کا بھاؤ بتانا
- اب وہ پانی ملتان بہ گیا
- ابرو نہ تاننا
- اپنے کئے پر پچھتانا
- اپنے کیے پر پچھتانا
- اتان پاد آسن
- اتر تان سین زندہ ہوتا تو ان کے نام پر کان پکڑتا