تعلیل کے معنی
تعلیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَع + لِیل }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٣٩ء میں "مصباح الحیات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(صرف و نحو) حرف علت یا اعراب کو بدلنا","(گرامر) علّت زائل کرنا","توجہ دلانا","سبب پیدا کرنا","سبب نکالنا","سہولت کلام کے واسطے حروف علّت کے بدل دینے یا ساکن کردینے یا حذف کردینے سے تخفیف کرنا","متوجہ کرنا","وجہ بیان کرنا","کسی چیز کا سبب قائم کرنا","کسی شخص کو کسی چیز کی طرف مشغول کرنا"]
علل عَلِیل تَعْلِیل
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
تعلیل کے معنی
"مسلم کا کام احکام کی تعمیل ہے نہ کہ. تعلیل کی ادھیڑ بن۔" (١٩٤٥ء، حکیم الامت، ٧٠)
"شوپن ہار نے نفس کا صرف ایک اعتبار یا عنوان مانا ہے اور وہ تعلیل یعنی علت و معلول کا تعلق ہے۔" (١٩٣٠ء، شوپن ہار، ٤٨٠)
"انسانی دماغ کو اس وقت تک چجین نہیں پڑتا جب تک وہ مظاہر قدرت کو تعلیل کے سلسلے میں منسلک نہیں کر دیتا۔" (١٩١٨ء، تحفہ سائنس، ١٤٣)
"یہ ضرور کسی لفظ کی تعلیل، کوئی گردان، کسی جملہ کی ترکیب. پوچھیں گے۔" (١٩٦٠ء، گلکدہ، جعفری، ٤١٦)
تعلیل english meaning
changing of vowels