جج کے معنی
جج کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَج }
تفصیلات
iاصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی عربی رسم الخط کے ساتھ اردو میں بطور اسم صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٨ء میں "کوہ نور" لاہور میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انصاف کرنے والا","جانچ کرنا","حاکم عدالت","سر پنچ","عدالت دیوانی کا عہدہ دار","عدالت عالیہ کا حاکم","عدالت و دیوانی کا عہدہ دار","فیصلہ کرنا"]
Judge جَج
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع استثنائی : جَجْز[جَجْز]","جمع غیر ندائی : جَجوں[جَجوں (واؤ مجہول)]"]
جج کے معنی
[" آنکھیں جو نہیں دیکھیں خالی ہیں دماغ ان کے اندھیر ہے دنیا میں منصف نہ کوئی جج ہے (١٩٠٧ء، رسالہ |مخزن| دسمبر، ٦٩)"]
["\"آپ کچہری میں چل کر جج صاحب سے مل لیجیے۔\" (١٩١٠ء، مکاتیب امیر، ١٥)"]
جج کے مترادف
قاضی, مجسٹریٹ
بھینٹ, پارکھ, جج, جسٹس, قاضي, قاضی, قربانی, مبصر, مفتي, مفتی, ممتحن, منصف, نذر, نیایک
جج english meaning
judge
شاعری
- موئی نے پہلے کیا تھا ڈپٹی جو چھوٹا ڈپٹی تو جج سے لپٹی
کسی سے چپٹی کسی سے چھپٹی برا ہے نیلم کا حال گوہر - جھانک کر دیکھیں تو جج صاحب کا دل بھی ہو نہال
کمرے کی دیوار میں دو اک بنی ہوں جالیاں
محاورات
- آپ ڈوبے بہمناں ججمان ڈبوئے
- اہیر کا کیا ججمان لپسی کا کیا پکوان
- پنی کس پکوان میں سہگل کس ججمان میں
- تتر بتر ہوگئے سگرڈوم کے کام۔ نمرگئے ججمان جب گانٹھ گرہ کے دام
- ججمان چاہے سرگ کو جائے چاہے نرک کو مجھے دہی پوڑی سے کام
- ججمان کو دیر ہو پروہت کو دیر نہ ہو
- جہاں ججمان وہاں پروہت
- نائی نائی بال کتنے ججمان جی آگے آتے ہیں
- کٹے گا بٹاؤ (ججمان) کا سیکھے گا ناؤ کا
- ہنسا تھے سو اڑگئے کا گابہے دوان۔ جائبن گھر آپنے سنگھ کاکے ججبان