جر کے معنی
جر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَر }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٤ء میں "ترجمہ گلستان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کھینچنا","دامن (جَرّ)","دیکھئے: جڑ","نچلا حصہ","کسی ملزم کو سزا کے لئے لے جانا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جر کے معنی
"جر کھینچنا اس آواز سے نکلا ہے جو کسی شے کو زمین پر گھسیٹنے سے نکلتی ہے۔" (١٩٠٧ء، مخزن، جنوری، ٦)
وہ دامن ناز کا لٹکاتا سر کون اٹھاتا تھا کہیں سدھا ہوا ہے پیش کا کام عام جر پر (١٨٤٤ء، ترجمہ گلستان (حسن علی)، ١٠٠)
جر english meaning
draggingdrawingattracting; (in law) dragging forth an offender for public punishment; footbottomfoundationbase(lowest part (of a mountain); (in Grammar) the vowel kasra at the end of a wordbe engaged in combatDrawinggenitive case|kasrah| at end of wordpostwarthe vowel
شاعری
- ہر دم یہی عیال یہی آبرورہے
پاپوش سے جر سر نہ رہے آبرو رہے - جر حر کی طرح ادھر سے کوئی ادھر جائے
نوید خلد ملے آخرت سنور جائے - شہنشہ کو جر شوق افسانہ کا تھا
محل میں برمحل وہ آکے پہونچا - اس نے تو باج لیا فتنہ دوراں تجھ سے
اور کون ایسا ہے جر اس سے بسر آئے گا - آگ لگے جر جاوے وہ پاپی جولے راجہ کا نام
لاکھوں مانس ایک نام کے رہیں بسیں ایک ٹھام
محاورات
- اپنا قلہ شجرہ رکھ چھوڑئیے (سنبھالو) (لیجئے)
- اپنا قلہ شجرہ رکھ چھوڑو / سنبھالو / لو
- ات تو بوا باجرا بھائی جت ہووے تھل کی مکتائی
- اجرت کا خواہاں ہونا
- ارہر کی ٹٹی گجراتی تالا
- ارہر کی ٹٹیا اور گجراتی تال
- اسپ تازی شدہ مجروح بہ زیر پالان۔ طوق زریں ہمہ در گردن خرمے بینم
- اقبال جرم ہونا
- اقرار جرم اصلاح جرم
- انجر پنجر ڈھیلا ہونا