حجم کے معنی
حجم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حَجْم }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٩ء میں "مبادی العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آواز کي گونج کي حد","اونچی جگہ","پچھنے لگانا","پستان چوسنا","تاو یا برت","فصد لینا","گاڑھا پن","کسی کو کسی کام سے روکنا"]
حجم حَجْم
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
حجم کے معنی
"آکسیجن کی ضرورت جانوروں کے سطحی رقبہ (Surface/Area) اور ان کے حجم (Volume) کے تناسب سے ہوتی ہے۔" (١٩٨٥ء، حیاتیات، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ، ١٧٠)
"حیات جاوید کے پہلے ایڈیشن میں حالی نے اسے بطور ضمیمہ کے شامل کیا تھا، لیکن کتاب کا حجم کم کرنے کی غرض سے دوسرے ایڈیشن سے خارج کر دیا۔" (١٩٧٥ء، ڈاکٹر محمود حسین، خطبات محمود، ٤٥)
"سیٹھ مکندی لال باوجود حجم کے اُچھل پڑے، ارے جلدی سے خط آگ میں پھینکو اور سول سرجن کو فون کرو۔" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٥٦)
حجم کے مترادف
ضخامت
پلبندہ, پيج, جسامت, جِسامت, جلد, حجم, حُجم, دبازت, ضخامت, فريبي, مَقدار, موٹا, موٹائی, مٹائی, کتاب, کثافت, کدورت
حجم کے جملے اور مرکبات
حجم نگار, حجم نگاری, حجم پیما
حجم english meaning
thicknessbignessmagnitudebulksize (a post-classical signification)