خالق کے معنی
خالق کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا + لِق }پیدا کرنے والا
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٤٩٢ء کو "دکنی ادب کی تاریخ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیدا کرنا","(خَلَقَ ۔ پیدا کرنا)","ایجاد کنندہ","پیدا کرنے والا","خدا کا ایک صفاتی نام","خلق کرنے والا","سجن ہار","فن کار","مضمون نگار"],
خلق خالِق
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
خالق کے معنی
["\"اردو زبان کے اصل خالق صوفیائے کرام ہیں۔\" (١٩٧٢ء، صوفیائے بہار اور اردو، ٣١)"]
["\"چھوٹے سے واقعہ سے انسان کی کم ظرفی اور اصلیت اور خالق و مالک کی بندہ پروری روز روشن کی طرح سامنے آ جاتی ہے۔\" (١٩٧٦ء، مرحبا الحاج، ١٩٧)"]
خالق کے مترادف
جان آفرین, صانع, مصنف, موجد
آفریدگار, آفرینندہ, اللہ, خُدا, مصنف, موجد, کرتار
خالق کے جملے اور مرکبات
خالق برحق, خالق حقیقی, خالق بے چوں, خالق حصر, خالق علام, خالق کائنات
خالق english meaning
the creatorthe Great Creatorthe OriginatorKhaliq
شاعری
- ایک عجیب خیال
کسی پرواز کے دوران اگر
اِک نظر ڈالیں جو
کھڑکی سے اُدھر
دُور‘ تاحّدِ نگہ
ایک بے کیف سی یکسانی میں ڈوبے منظر
محوِ افسوس نظر آتے ہیں
کسی انجان سے نشے میں بھٹکتے بادل
اور پھر اُن کے تلے
بحر و بر‘ کوہ و بیابان و دَمن
جیسے مدہوش نظر آتے ہیں
شہر خاموش نظر آتے ہیں
شہر خاموش نطر آتے ہیں لیکن ان میں
سینکڑوں سڑکیں ہزاروں ہی گلی کُوچے ہیں
اور مکاں… ایک دُوجے سے جُڑے
ایسے محتاط کھڑے ہیں جیسے
ہاتھ چھُوٹا تو ابھی‘
گرکے ٹوٹیں گے‘ بکھر جائیں گے
اِس قدر دُور سے کُچھ کہنا ذرا مشکل ہے
اِن مکانوں میں‘ گلی کُوچوں‘ گُزر گاہوں میں
یہ جو کُچھ کیڑے مکوڑے سے نظر آتے ہیں
کہیں اِنساں تو نہیں!
وہی انساں… جو تکبّر کے صنم خانے میں
ناخُدا اور خُدا ‘ آپ ہی بن جاتا ہے
پاؤں اِس طرح سرفرشِ زمیں رکھتا ہے
وُہی خالق ہے ہر اک شے کا‘ وُہی داتا ہے
اِس سے اب کون کہے!
اے سرِخاکِ فنا رینگنے والے کیڑے!
یہ جو مَستی ہے تجھے ہستی کی
اپنی دہشت سے بھری بستی کی
اس بلندی سے کبھی آن کے دیکھے تو کھُلے
کیسی حالت ہے تری پستی کی!
اور پھر اُس کی طرف دیکھ کہ جو
ہے زمانوں کا‘ جہانوں کا خُدا
خالقِ اَرض و سما‘ حّئی و صمد
جس کے دروازے پہ رہتے ہیں کھڑے
مثلِ دربان‘ اَزل اور اَبد
جس کی رفعت کا ٹھکانہ ہے نہ حدّ
اور پھر سوچ اگر
وہ کبھی دیکھے تجھے!!! - میں سیہ رواپنے خالق سے جو نعمت مانگتا
اپنا منہ دھونے کو پہلے آب خجلت مانگتا - خالق افلاک کر جس کو کہیں قدسیاں
رازق آفاق کر جس کو کہیں مورومار - آل عباکی راہ روش ہور سلوک کوں
ارزانی اس کوں خالق کون ومکاں کیا - جو پانچ وقت کی طاعت کو چھوڑ دے غدار
اسے یہ آتی ہے آواز خالق جبار - خلق تجھ سے بے خبر ہے دے خبر خالق کو تو
تار برقی گر نہیں ہے آنسوؤں کا تار باندھ - صاحب کی آنکھ اب جو عروس اجل پہ ہے
اپنی بھی آنکھ خالق عزوجل پہ ہے - خالق سے تیغ پائی نبی سے زرہ ملی
آنکھوں پہ اشجمان عرب کی جگہ ملی - ہوا ہے نور سحر سے جہاں کا دل روشن
طیور کرتے ہیں تحمید خالق ذوالمنن - فاقہ کرلیتے ہیں یا آب وغذا پاتے ہیں
شکر ہر حال میں خالق کا بجالاتے ہیں
محاورات
- قدرت خالق (خدا) کا تماشا دیکھنا